Dawn News Television

اپ ڈیٹ 12 اگست 2015 12:37pm

قصور اسکینڈل: 'کیس فوجی عدالت میں چلایا جائے'

لاہور: قصور ریپ اسکینڈل پر وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ تہمینہ درانی نے بظاہر حکومت سے بالکل الگ موقف اختیار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس کیس کو فوجی عدالت میں چلایا جانا چاہیے.

تہمینہ درانی نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک سیاسی ٹوئیٹ میں لکھا: "اس تمام معاملے کو فوجی عدالت کے سپرد کردیا جائے کیونکہ نظام پر اُس وقت تک اعتماد نہیں کیا جا سکتا، جب تک اس میں اصلاحات نہ نافذ کی جائیں".

تہمینہ درانی کی ٹوئیٹس میں بالکل اُسی طرح کے مطالبات کیے گئے ہیں جیسے پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی)، پاکستان مسلم لیگ (ق)، پاکستان عوامی تحریک ( پی اے ٹی ) اور دیگر کی جانب سے کیے گئے ہیں.

اس سے قبل ایک ٹوئیٹ میں تہمینہ درانی کا کہنا تھا کہ "سول حکومت کو فوجی مدد کی ضرورت ہے" اور " اسے انا کا مسئلہ نہیں بنانا چاہیے کیونکہ یہ پوری قوم کا سوال ہے".

ایک ٹی وی ٹاک شو وہ میں پنجاب کے قانون اور پارلیمانی امور کے وزیر رانا ثناء اللہ سے بھی مطمئن نظر نہیں آئیں اور ٹوئیٹ کیا "رانا صاحب مجھے شرمندہ کرنا بند کردیں".

قصور میں 280 بچوں کے ریپ اور فلم بندی جیسے سنگین واقعے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے تہمینہ درانی نے اپنی ایک اور ٹوئیٹ میں ملزمان کے خلاف سخت ایکشن لینے کی حمایت کی: " اگر میں وزیراعظم یا وزیراعلیٰ پنجاب ہوتی تو میں ایک ایسی ڈکٹیٹر بن جاتی جس کا کسی نے کبھی تصور بھی نہیں کیا ہوگا".

تہمینہ درانی 3 کتابوں My Feudal Lord، A Mirror to the Blind اور Blasphemy کی مصنف ہیں اور ٹوئٹر پر انھیں فالو کرنے والے افراد کی تعداد 5000 سے زائد ہے.

Read Comments