Dawn News Television

اپ ڈیٹ 09 ستمبر 2015 03:47pm

'کم سے کم جوہری صلاحیت' برقرار رکھنے کا فیصلہ

راولپنڈی: وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اتھارٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پاکستان کسی قسم کی دفاعی اورجوہری دوڑمیں شریک نہیں ہوگا تاہم ہرقسم کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے 'کم سے کم جوہری صلاحیت' برقراررکھی جائے گی.

پاک افواج کے شعبہ تعلقات عامہ انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کے مطابق وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کا اجلاس جوائنٹ اسٹاف ہیڈ کوارٹر راولپنڈی میں ہوا، جس میں سول و عسکری قیادت کو جوہری اثاثوں اور میزائل ٹیکنالوجی پر بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار، وزیر دفاع خواجہ آصف، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، مشیر برائے قومی سلامتی و امورِ خارجہ سرتاج عزیز، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی جنرل راشد محمود، تینوں مسلح افواج کے سربراہان اور ڈائریکٹر جنرل اسٹریٹیجک پلان ڈویژن (ڈی جی ایس پی ڈی) نے شرکت کی.

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق اجلاس کے شرکاء کو پاکستان کےجوہری ہتھیاروں کی سلامتی کے بارے میں بریفنگ دی گئی.

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ پاکستان کی سلامتی کے لیے ہر قسم کی جارحیت سے نمٹنے کے لیے کم از کم جوہری صلاحیت برقرار رکھی جائے گی، تاہم پاکستان کسی قسم کی دفاعی اور جوہری دوڑ میں شریک نہیں ہوگا۔

اجلاس کے شرکاء نے فیصلہ کیا کہ پاکستان جنوبی ایشیامیں امن واستحکام کا خواہاں ہے اور اس کے لیے تنازعات کا حل ضروری ہے.

آئی ایس پی آر کے مطابق شرکاء نے جوہری ہتھیاروں کے کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم پر اطمینان کا اظہار کیا اور دہشت گردی کےخلاف جاری آپریشن ضرب عضب میں مسلح افواج کی قربانیوں کوخراج تحسین پیش کیا.

نمائندہ ڈان نیوز کے مطابق اجلاس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

شرکاء کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست ہے اور جوہری عدم پھیلاؤ پر سختی سے کاربند ہے۔

اجلاس کے دوران عالمی سطح پر بھی جوہری عدم پھیلاؤ کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں اور مقاصد کی بھی تائید کی گئی۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول اتھارٹی کے اجلاس میں ملک کی اندرونی سلامتی کی صورتحال کا بھی جائزہ لیا گیا۔

Read Comments