سابق آڈیٹر جنرل اور قانون سازوں کیخلاف نیب متحرک
اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے ہائی پروفائل شخصیات جن میں سابق آڈیٹر جنرل اور موجودہ اور سابق قانون ساز بھی شامل ہیں، کے خلاف کارروائی کے آغاز کا فیصلہ کیا ہے.
نیب کے ترجمان نے ڈان کو بتایا کہ ادارے کے سربراہ قمر زمان چوہدری کی سربراہی میں ہونے والے بورڈ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سابق آڈیٹر جنرل اختر بلند رانا کے خلاف انکوائری کا آغاز کیا جائے گا جبکہ مسلم لیگ ن کے ممبر قومی اسمبلی سید افتخار الحسن اور سندھ کے سابق وزیر سید علی نواز شاہ کے خلاف ہونے والی شکایات کی تصدیق کی جائے۔
اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ شواہد کی کمی کے باعث پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے سابق چیئرمین ذکاء اشرف اور سوئی نادرن گیس پائپ لائن لمیٹڈ (ایس این جی پی ایل) کے سابق مینجنگ ڈائریکٹر عارف حمید کے خلاف مزید کارروائی کو روک دیا جائے۔
نیب نے واپڈا کے سابق چیئرمین ریٹائرڈ لیفٹینٹ جنرل زاہد علی اکبر کی اپیل کو بات چیت کے لیے منظور کرلیا ہے، جنھوں نے لاہور میں غیر قانونی طور پر سرکاری زمین کی فروخت میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے درج شکایات پر 20 کروڑ روپے کی رقم واپس کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے.
اس کے علاوہ نیب کے اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ قومی خزانے کو ارب روپے کا نقصان پہنچانے پر سابق چیئرمین ایچ آر ای سی ایچ ایس نوید ظفر، سابق ایم ڈی سندھ کو آپریٹوسوسائٹی عبدالستار لغاری اور ڈی جی حیدرآباد ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے خلاف ریفرنس کا آغاز کیا جائے۔