Dawn News Television

اپ ڈیٹ 07 اکتوبر 2015 02:06pm

سپریم کورٹ: ممتاز قادری کی سزائے موت برقرار

اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے کے جرم میں ممتاز قادری کی موت کی سزا برقرار رکھنے کا حکم دے دیا۔

ڈان نیوز کے مطابق بدھ کے روز جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے ممتاز قادری کے وکیل کی درخواست پر سماعت کی۔

سپریم کورٹ نے ممتاز قادری پر دہشت گردی کی دفعات بھی بحال کردیں جنہیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں ختم کردیا تھا۔

مزید پڑھیے: ممتاز قادری کے وکلاء کو جنت کی امید

اسلام آباد ہائی کورٹ نے ممتاز قادری کی اپیل پر فیصلہ سناتے ہوئے قتل کے مقدمے میں سزائے موت کو برقرار جب کہ انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت دی جانے والی موت کی سزا کو کالعدم قرار دیا تھا۔

سابق گورنر پنجاب اور پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کو انسداد دہشت گردی کی عدالت دو بار سزائے موت سنا چکی ہے۔

وفاق کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت سزائے موت کالعدم قرار دیے جانے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کیا گیا تھا جب کہ ممتاز قادری نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کرنے کی درخواست کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ممتاز قادری کے 90 وکیل

ممتاز قادری کے وکیل اور ریٹائر جسٹس نذیر اختر نے منگل کو بینچ کے سامنے دلائل دیتے ہوئے اس مقدمے کو قتل کے دوسرے مقدموں سے مختلف قرار دیا اور کہا کوئی بھی شخص، خواہ اس کی نیت کچھ بھی ہو، محض توہین آمیز الفاظ ادا کر دینے سے ہی مجرم ٹھہر جاتا ہے۔

اس پر جسٹس کھوسہ سے استفسار کیا کہ آیا کوئی فرد یہ فیصلہ کرنے کا حق رکھتا ہے کس نے توہین مذہب کیا؟

بینچ کا کہنا تھا ’کیا ممتاز قادری کے پاس سابق گورنر سلمان تاثیر کو قتل کرنے سے پہلے کوئی ثبوت موجود تھا؟‘

بینچ نے ممتاز قادری کے وکیل سے کہا کہ وہ کل تک اپنے دلائل مکمل کر لیں، جس کے بعد سماعت ملتوی کر دی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ممتاز قادری کیس کا اہم ریکارڈ پراسرار طور پر 'غائب'

اس سے قبل کیس کی سماعت کے دوران جسٹس کھوسہ نے ریمارکس دیئے تھے کہ توہین کے قانون پر تنقید کرنا توہین رسالت کے ذمرے میں نہیں آتا اس لیے دیکھنا یہ ہے کہ مقتول سلمان تاثیر توہین رسالت کے مرتکب ہوئے بھی تھے یا نہیں۔

ایلیٹ فورس کے سابق کمانڈو ممتاز قادری نے پنجاب کے گورنر سلمان تاثیر کو اسلام آباد کوہسار مارکیٹ میں چار جنوری 2011ء کو گولی مار کر قتل کردیا تھا۔

Read Comments