پاکستان

بجلی کے نرخ میں 2.6 روپے فی یونٹ کمی

یہ ریٹ کے الیکٹرک کے صارفین کے ساتھ ایسے صارفین پر لاگو نہیں ہونگے جو 300 یونٹ سے کم بجلی استعمال کرتے ہیں۔

اسلام آباد: فرنس تیل کی قیمتوں میں کمی اور اگست میں ہیڈرو پاور کے ذریعے جنریشن میں اضافے کے باعث نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے ایک ماہ کے لیے بجلی کے نرخ میں 2.60 روپے فی یونٹ کمی کردی ہے تاہم اس کا اطلاق کے الیکٹرک علاوہ باقی تمام بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں پر ہوگا۔

مذکورہ فیصلے سے عوام کو مجموعی طور پر 22 ارب روپے کا فائدہ حاصل ہوگا۔

یہ ریٹ ان بجلی صارفین پر لاگو نہیں ہونگے جن کا ماہانہ بجلی کا استعمال 300 یونٹ سے کم ہے اور زرعی صارفن پر بھی یہ ریٹ لاگو نہیں ہوگا جیسا کہ حکومت کا کہنا ہے کہ یہ صارفین پہلے سے ہی سبسڈی حاصل کررہے ہیں۔

یہ فیصلہ سینٹرل پاور پرچیز ایجنسی (سی پی پی اے) کی درخواست پر کیا گیا ہے، جو کہ انھوں نے ایک عوامی سماعت کے دوران کی تھی اور اس میں نیپرا کے ممبران بھی موجود تھے۔

نیپرا کے ممبر خواجہ نعیم نے کوٹ ادو تھرمل بجلی گھر کی پیداواری صلاحیت میں کمی پر تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ یہ پلانٹ دیگر بجلی پیدا کرنے والے پلانٹس کے مقابل میں انتہائی سستی بجلی پیدا کرتا تھا۔

سی پی پی اے کے نمائندے کا کہنا تھا کہ کیپکو پلانٹ کی صلاحیت اس کے زبردستی بند کئے جانے کے باعث 25 فیصد تک کم ہوگئی ہے۔

خواجہ نعیم نے مذکورہ دعویٰ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ اگر اقتصادی میرٹ احکامات کی پیروی کی جاتی تو 1136 میگاواٹ بجلی پیدا کرنے والا پلانٹ اپنی مکمل صلاحیت کے ساتھ کام کرتا۔

نیپرا کو بتایا گیا ہے کہ اگست میں ہونے والی ہائیڈرو پاور جنریشن 42 فیصد تک ہوئی ہے اور اس میں فیول کا خرچ شامل نہیں ہے۔

واضح رہے کہ ملک میں ہائیڈرو پاور کے بعد دوسرے نمبر پر فرانس تیل سے بجلی پیدا کی جاتی ہے جس سے حاصل ہونے والی بجلی کی قیمت 9.4 روپے فی یونٹ ہے۔