پیٹرولیم لیوی میں اضافہ، انرجی سیکٹر میں کاربن لیوی کے نفاذ کا امکان، صوبوں کے ذریعے زرعی ٹیکس وصولی اہم قرار، پی ایس ڈی اخراجات کم کرکے خسارہ کم کیا جائیگا، ذرائع
پاکستانی حکام کی وزیر خزانہ کی قیادت میں شارجہ اسلامک بینک، ابوظبی اسلامک بینک اور عجمان بینک کے ساتھ ورچوئل ملاقاتیں، قرضوں کی ضمانت اے ڈی بی فراہم کریگا۔
پیٹرولیم مصنوعات پر 4.12 روپے فی لیٹر کی شرح سے اضافی اخراجات عائد کرنے کی تجویز، پیٹرولیم ڈویژن کی آئندہ بجٹ میں پیٹرولیم مصنوعات پر جی ایس ٹی عائد کرنے کی بھی سفارش
پاکستان کی آمدنی آئندہ مالی سال 200 کھرب روپے تک پہنچ جائیگی، پالیسی سطح کی بات چیت 19 مئی کو شروع، 23 مئی تک جاری رہے گی، بجٹ 2 جون کو پیش کیا جائیگا
کمی کا تخمینہ پچھلے دو ہفتوں کے دوران پیٹرول کی بین الاقوامی قیمت میں تقریباً 1.5 ڈالر فی بیرل اور ڈیزل میں تقریباً 3 ڈالر فی بیرل کمی سے لگایا گیا ہے۔
وزیراعظم اسکیم کا باقاعدہ اعلان کریں گے، احسن اقبال کی زیرصدارت اجلاس، سنگاپور، جنوبی افریقہ، ترکیہ، بنگلہ دیش، برازیل اور بھارت کے طریقوں اور مارگیج کے ماڈلز کا جائزہ
ایک گھر میں 20 پینل نہ دیں، منصوبے میں شریک این جی اوز کا ریکارڈ طلب، اشتہارات ایسے چل رہے ہیں جیسے سندھ کو سوئٹزرلینڈ میں تبدیل کر دیا گیا ہو، چیئرمین کمیٹی کا اظہار برہمی
متعدد علاقوں میں بل جاری، آئندہ مہینوں میں زائد لوڈ ڈیمانڈ اور پن بجلی کی کم دستیابی سے فیول کاسٹ ایڈجسٹمنٹ بڑھ سکتی ہے، سی سی پی اے کا نیپرا کی سماعت میں مؤقف
1.3 ارب ڈالر کی آر ایس ایف کیلئے اضافی انتظامات کی منظوری بھی متوقع، بدلتے ہوئے زمینی حقائق کے مطابق کارکردگی کے معیار میں ترامیم کی درخواست پر غور کیا جائیگا، آئی ایم ایف
بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کو واجب الادا رقم تقریباً 33 ارب روپے بڑھ کر ایک ہزار 633 ارب روپے ہوگئی جو یکم جولائی 2024 کو ایک ہزار 600 ارب روپے تھی، پاور ڈویژن کی رپورٹ
اس سے پہلے دوبارہ بھرتی کیے جانے والے سرکاری ملازمین موجودہ ملازمت کی تنخواہ اور پنشن کا بیک وقت فائدہ اٹھاتے تھے اور کچھ کیسز میں ایک سے زائد پنشن وصول کرتے تھے۔
زیادہ تر منصوبے پنجاب میں مکمل کیے جائینگے، میرپور خاص میں آئی بی اے سکھر کا کیمپس، بلوچستان میں جھل جاؤ۔بیلا روڈ کا منصوبہ بھی منظور، 4 پروجیکٹ ایکنک کو ارسال
حکومت نے 3 ہزار 700 میگاواٹ کی مشترکہ صلاحیت کے چار سرکاری پاور پلانٹس کے لیے نظرثانی شدہ معاہدے کی شرائط کے ذریعے تقریباً 15 کھرب 67 ارب روپے کی بچت کا تخمینہ لگایا ہے۔