افغان مذاکرات بحال کرانے کیلئے کوشاں، نواز شریف
اسلام آباد: وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ وہ طالبان رہنما ملا عمر کی موت کی اچانک خبر کے بعد منسوخ ہونے والے کابل- طالبان امن مذاکرات بحال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
اسلام آباد نے جولائی میں دونوں فریقوں کے درمیان براہ راست امن مذاکرات کے پہلے دور کی میزبانی کی تھی، لیکن ملا عمر کی موت کی اچانک خبر کے بعد بات چیت کا دوسرا دور ملتوی کر دیا گیا۔
بعد ازاں ، افغان طالبان نے افغانستان میں اپنی پرتشدد کارروائیاں بڑھاتے ہوئے حال ہی میں پانچویں بڑے شہر قندوز پر قبضہ کر لیا۔
افغان فوج کے نائب سربراہ رواں ہفتہ الزام لگا چکے ہیں کہ پاکستان فوج نے قندوز پر قبضے میں طالبان کی مدد کی۔ تاہم، پاکستان نے اس دعوی کو سختی سے مسترد کر دیا۔
نواز شریف نے ہفتہ کو لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ وہ امن مذاکرات بحال کرانے کی کوشش کر رہے ہیں اور اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ یہ کوششیں کامیاب ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے دوسرے دورسے قبل ملا عمر کی ہلاکت کی خبر جاری کرنا مناسب نہیں تھا۔
تقریباً دو سال تک خفیہ رکھے جانے والی ملا عمر کی موت کی خبر سامنے آنے کے بعد افغان طالبان میں اختلافات سر ابھارنے لگے تھے، لیکن بعد میں طالبان کے نئے سربراہ ملا اختر منصورکے نام پر اتفاق کر لیا گیا۔
ماضی میں ملا عمر کی خراب صحت اور ہلاکت کی خبریں رپورٹ ہوتی رہی ہیں لیکن نواز شریف نے جولائی میں مذاکرات کے دوسرے دور سے کچھ قبل جاری ہونے والی خبر پر سوالیہ نشان اٹھایا ہے۔
ان کا کہنا تھا:میں نہیں جانتا کہ مذاکرات سے محض دو دن قبل یہ خبر کس نے اور کیوں جاری کی۔ یہ تاحال ایک معمہ ہے۔