سیکیورٹی خدشات پر آسیہ بی بی دیگر قیدیوں سے الگ
اسلام آباد: توہین مذہب پر سزائے موت کی منتظر عیسائی خاتون آسیہ بی بی کو جیل میں لاحق سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے دوسرے قیدیوں سے الگ کر دیا گیا ہے۔
حال ہی میں سپریم کورٹ نے توہین رسالت کے ایک کیس میں سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قاتل ممتاز قادری کی سزائے موت ختم کرنے کی اپیل رد کر دی تھی۔
اعتدال پسند حلقوں کے خیال میں سپریم کورٹ کے تاریخی فیصلے سے انتہا پسندوں کو شدید دھچکا پہنچا۔
جیل حکام اور انسانی حقوق کے کارکنوں نے رواں ہفتے آسیہ بی بی کی خراب صحت اور ان کو لاحق سیکیورٹی خدشات پر اپنی تشویش ظاہر کی تھی۔
پانچ بچوں کی ماں آسیہ 2010 میں توہین مذہب کی مرتکب پائی تھیں۔
ایک سرکاری افسر نے اے ایف پی کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ آسیہ کو گزشتہ ہفتے ملتان میں خواتین جیل کے ایک الگ تھلگ حصے میں منتقل کر دیا گیا۔
ملتان جیل کے ایک افسر نے خدشہ ظاہر کیا کہ آسیہ کو کوئی دوسرا قیدی یا پھر جیل کا کوئی محافظ قتل کر سکتا ہے، لہذا ’ہمیں محتاط رہنے کی ضرورت ہے‘۔
ایک اور جیل ملازم نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ آسیہ کی صحت بگڑ رہی ہے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں اور اہل خانہ نے بھی آسیہ کی خراب صحت پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں سانس کی تکلیف ہے۔
کُل پاکستان اقلیتی اتحاد کے ترجمان اور عیسائی رضا کار شمعون الفرڈ گل کے مطابق، خراب صحت، جیل میں گندگی کی وجہ سے آسیہ کی زندگی خطرے میں ہے۔
گل کا کہنا تھا کہ ان کا گروپ متعدد بار آسیہ کو ہسپتال منتقل کرنے کی درخواست کر چکا ہے، لیکن ہر مرتبہ ان کی درخواست رد کر دی جاتی ہے۔
'آسیہ کے برتنوں سے دور رہتے ہیں'
جیل حکام نے رواں ہفتہ بتایا کہ آسیہ کو ہائی سیکیورٹی زون میں دوسری سزائے موت کی قیدیوں کے ساتھ ایک سیل میں رکھا جا رہا ہے۔
ایک خاتون ملازم نے بتایا کہ وہ قیدیوں میں کھانا تقسیم کرتے ہوئے کئی مرتبہ آسیہ سے ملی ہیں۔ ’وہ ہمیشہ کھانستی رہتی ہے یا پھر سر جھکانے زمین پر نظریں جمائے رکھتی ہے‘۔
خاتون ملازم کے مطابق جیل حکام بیماری منتقل ہونے کے ڈر کی وجہ سے آسیہ کے کھانوں کے برتنوں سے دور رہتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جیل حکام کی جانب سے زہر دینے کی کوشش کا خدشہ ظاہر کرنے کے بعد ایک موقع پر آسیہ کو عارضی طور پر خود کھانا پکانے کی اجازت دی گئی تھی۔
آسیہ کے شوہر صدر ممنون حسین سے سزائے موت معاف کرنے اور فرانس منتقل ہونے کی اجازت دینے کی تحریری درخواست دے چکے ہیں۔