پاکستان

نندی پور پلانٹ: نئے پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تقرری

شہزاد اکبر کو گزشتہ ہفتے ہٹائے جانے والے کیپٹن (ر) محمود احمد کی جگہ پراجیکٹ کا نیا ڈائریکٹر مقرر کیا گیا ہے.

اسلام آباد: حکومت نے شہزاد اکبر کو متنازع نندی پور پاور پلانٹ کا نیا پراجیکٹ ڈائریکٹر مقرر کردیا۔

شہزاد اکبر کی بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر تقرری حکومت کی پلانٹ کو جلد از جلد آپریشنل کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں عمل میں آئی ہے۔

باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ شہزاد اکبر پراجیکٹ کے ریزیڈنٹ انجینئر کے طور پر کام کر رہے تھے تاہم اب انہیں قائم مقام پراجیکٹ ڈائریکٹر شاہد سہیل کی جگہ نیا پراجیکٹ ڈائریکٹر مقرر کریا گیا ہے۔

جینکو تھری پلانٹ کے شاہد سہیل کو گزشتہ ہفتے کیپٹن (ر) محمود احمد کے تبادلے کے بعد نندی پور پاور پلانٹ کے قائم مقام پراجیکٹ ڈائریکٹر کا اضافی چارج دیا گیا تھا۔

یہ پڑھیں : نندی پور پلانٹ کے ڈائریکٹر کا تبادلہ

ذرائع کے مطابق شاہد سہیل کیپٹن (ر) محمود احمد کے قریبی دوست سمجھے جاتے ہیں، محمود احمد کو گزشتہ ہفتے وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس کے بعد اس پراجیکٹ سے ہٹایا گیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت پانی و بجلی نندی پور پاور پلانٹ کو چلانے کے لیے کوٹ ادو پاور کمپنی کے چند ریٹائرڈ انجینئرز کی کنٹریکٹ پر خدمات لینا چاہتی ہے کیونکہ دونوں منصوبوں میں ہر طرح سے مماثلت پائی جاتی ہے۔

اسی سلسلے میں پلانٹ کے لیے کل وقتی چیف ایگزیکٹو کی خدمات حاصل کرنے کے لیے اشتہار بھی دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کی جانب سے وزیر اعظم کو یہ یقین دہانی کرائی گئی تھی اگر بیرونی مداخلت کے بغیر پلانٹ کا مکمل کنٹرول وزارت کو دیا جاتا ہے تو وہ تین سے چار ہفتوں میں اسے آپریشنل کردے گی.

وزارت پانی و بجلی کی جانب سے اس یقین دہانی کے بعد ہی وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے منتخب کردہ کیپٹن(ر) محمود احمد سے تمام ذمہ داریاں واپس لے لی گئی تھیں اور پلانٹ کا مکمل کنٹرول وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف اور ان کی وزارت کو دے دیا گیا تھا۔

وزارت پانی و بجلی کے ترجمان نے شہزاد اکبر کی بطور پراجیکٹ ڈائریکٹر تقرری پر کسی بھی تبصرے سے انکار کیا۔

خیال رہے کہ نندی پور پاور پلانٹ کا رواں سال 31 مئی کو افتتاح کیا گیا تھا تاہم تکنیکی خرابیوں کے باعث محض 5 دن بعد ہی پراجیکٹ کو بند کردیا گیا تھا۔