پاکستان

پنجاب یونیورسٹی کے 2 اساتذہ، ایک طالبعلم گرفتار

محکمہ انسداد دہشتگردی نے تینوں افراد کو کالعدم تنظیم سے کے ساتھ ملوث ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا.

لاہور: پنجاب پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی (کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ) نے پنجاب یونیورسٹی کے 2 فیکلٹی ممبران اور ایک طالب علم کو یونیورسٹی میں چھاپے کے دوران حراست میں لے لیا.

کاؤنٹر ٹیرارزم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) ذرائع نے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریشن سائنسز کے اسسٹنٹ پروفیسر عامر سعید، بوائز ہاسٹل کے سپرنٹنڈنٹ اور کالج آف انفارمیشن ٹیکنالوجی کے لیکچرار عمر نواب اور لاء کالج میں ساتویں سیمسٹر میں زیر تعلیم وقار کو حراست میں لیے جانے کا دعویٰ کیا.

عامر سعید کو میل ٹیچرز ہاسٹل سے حراست میں لیا گیا، جہاں وہ اپنے خاندان کے ساتھ رہائش پذیر تھے جبکہ عمر نواب کو بوائز ہاسٹل کے قریب ان کے گھر سے حراست میں لیا گیا. دوسری جانب طالب علم وقار کو یونیورسٹی سے حراست میں لیا گیا.

سی ٹی ڈی کے مطابق حراست میں لیے گئے تینوں افراد کا تعلق کالعدم حزب التحریر کے ساتھ ہے.

گذشتہ ہفتے بھی پنجاب پولیس کے انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے کالعدم حزب التحریر سے مبینہ روابط کے الزام میں پنجاب یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو گرفتار کیا تھا.

مزید پڑھیں:کالعدم تنظیم سے روابط پر پروفیسر گرفتار

سی ٹی ڈی نے انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹیو سائنسز کے ایسوسی ایٹ پروفیسر کو لاہور کے علاقے علامہ اقبال ٹاؤن میں واقع اُن کے گھر پر چھاپے کے دوران حراست میں لیا تھا.

حکام نے ڈان کو بتایا تھا کہ ’پروفیسر غالب عطا کو کالعدم حزب التحریر سے مبینہ تعلقات کے باعث حراست میں لیا گیا‘۔

یاد رہے کہ ستمبر 2013 میں بھی حساس اداروں نے القاعدہ سے تعلق رکھنے والے ایک رکن کو پنجاب یونیورسٹی سے گرفتار کیا تھا۔

آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔