پاکستان

حکومت اور تاجروں کا ایمنسٹی اسکیم پر اتفاق

اسکیم کے تحت تاجر معمولی ٹیکس ادا کرکے اپنے غیر اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات کو وائٹ کرسکیں گے۔

اسلام آباد: حکومت اور تاجروں کے درمیان ٹیکس معاملے کو لے اہم پیشرفت سامنے آئی ہے اور فریقین نے ایمنسٹی اسکیم پر اتفاق کیا ہے جس کے تحت تاجر معمولی ٹیکس ادا کرکے اپنے غیر اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات کو وائٹ کرسکیں گے۔

حکومت اور تاجر برادری کے درمیان اس معاہدے کے بعد فریقین کے درمیان بینک ٹرانزیکشن ٹیکس کے حوالے سے ڈیڈلاک بھی ختم ہوگیا ہے۔

یہ اسکیم انکم ٹیکس ریٹرنز کے فائلرز اور نان فائلرز دونوں پر لاگو ہوگی، جس کا اعلان وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار جنوری کے پہلے ہفتے میں کریں گے۔

وزارت خزانہ کے باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ یہ اسکیم صدارتی آرڈیننس کے ذریعے متعارف کرائی جائے گی، جس کے متن کو آئندہ چند دنوں میں حتمی شدل دے دی جائے گی۔

ذرائع نے کہا کہ آرڈیننس کا نفاذ سینیٹ کے آئندہ ہفتے کے آخر میں متوقع اجلاس کے بعد ہوگا۔

ایمنسٹی اسکیم یکم جنوری سے ایک ماہ کے لیے نافذ العمل ہوگی اور اس میں توسیع نہیں کی جائے گی۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو امید ہے کہ اسکیم پر عمل سے ٹیکس نیٹ میں 20 لاکھ سے زائد نئے ٹیکس دہندہ کا اضافہ ہوگا۔

واضح رہے کہ اس وقت ملک کی تقریباً 20 کروڑ کی آبادی میں سے 10 لاکھ سے بھی کم افراد ٹیکس دیتے ہیں۔

انکم ٹیکس ریٹرنز کے نان فائلرز کے لیے حکومت نے 5 کروڑ تک غیر اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات کو وائٹ کرنے کی اجازت دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جو تاجر اس اسکیم سے فائدہ اٹھائیں گے انہیں آئندہ تین سالوں کے لیے آڈٹ سے استثنیٰ حاصل ہوگا، جبکہ ان سے ذرائع آمدنی سے متعلق بھی پوچھ گچھ نہیں ہوگی۔

ایسے تاجروں کو پہلے سال میں اپنے اعلانیہ کاروباری اثاثہ جات پر ایک فیصد کے حساب سے 5 لاکھ، دوسرے سال میں 6 لاکھ 25 ہزار اور تیسرے سال میں 7 لاکھ 82 ہزار روپے ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔

ٹیکس نان فائلرز کو ایک اور سہولت بھی دی جائے گی کہ وہ دوسرے اور تیسرے سال میں یا تو اپنے اعلانیہ ٹرن اوور کا صفر اعشاریہ 2 فیصد ٹیکس ادا کریں یا پہلے سال کے ٹیکس کے مقابلے میں 25 فیصد زائد ٹیکس ادا کریں۔

اسکیم کے تحت انکم ٹیکس ریٹرنز کے فائلرز کے لیے اپنے غیر محدود اثاثوں کو وائٹ کرنے لیے تین مختلف سلیبز متعارف کرائے جائیں گے۔

ایسے تاجروں کے حوالے سے فریقین کے درمیان اتفاق کیا گیا ہے کہ 25 کروڑ سے زائد اعلانیہ ٹرن اوور دکھانے والے تاجروں سے صفر اعشاریہ 1 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا، 10 سے 25 کروڑ کے درمیان ٹرن اوور رکھنے والے تاجر صفر اعشاریہ 15 فیصد ٹیکس ادا کریں گے، جبکہ 5 سے 10 کروڑ والے تاجر صفر اعشاریہ 2 فیصد کے حساب سے ٹیکس دیں گے۔

جو تاجر اسکیم سے فائدہ نہیں اٹھاتے اور نہ ہی ٹیکس ریٹرنز فائل کرتے ہیں انہیں بینک ٹرانزیکشنز پر صفر اعشاریہ 6 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس دینا ہوگا۔

دریں اثنا حکومت نے بینک ٹرانزیکشنز پر صفر اعشاریہ 3 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے کی مدت میں 31 دسمبر تک توسیع کردی ہے۔

یہ خبر 24 دسمبر 2015 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں.