پاکستان

کالا دھن قانونی بنانے کے لیے اسکیم متعارف

حکومت نے 3 کیٹیگریز متعارف کروائی ہیں، اسکیم کی منظوری پارلیمنٹ سے لی جائے گی۔
|

اسلام آباد: حکومت نے کالا دھن ظاہر کرکے ٹیکس کی ادائیگی کے بعد اس کو قانونی بنانے کے لیے ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کروا دی۔

حکومت نے 3 سلیب متعارف کروائی ہیں جن سے کالا دھن سفید کیا جا سکتا ہے، پہلے سلیب میں 5 کروڑ روپے کی آمدن پر صرف 0.2 فیصد ٹیکس ہوگا جبکہ دوسرے سیلب میں 5 کروڑ سے 20 کروڑ روپے کی آمدن 0.15 فیصد ٹیکس ہوگا اسی طرح تیسرے سلیب میں 25 کروڑ روپے کی آمدن پر 4 لاکھ روپے ٹیکس مقرر کیا گیا ہے۔

حکومت کی اس سکیم سے 10سال تک ٹیکس ریٹرن فائل نہ کرنے والے فائدہ اٹھا سکیں گے جبکہ ایمسنٹی اسکیم سال 2016 سے 2018 کے لیے ہوگی، البتہ حکومت اس کو پارلیمان میں پیش کرکے ارکان پارلیمنٹ سے منظوری لے گی۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد کو سامنے رکھ کر فیصلے کر رہے ہیں، سرمایہ کاروں کے لیے خوف کی فضا کو ختم کر دیا ہے

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس شرح میں 3 فیصد اضافہ ہو گیا ہے، رہنمائی تاجروں میں بہتری کےلیےاقدامات کیے ہیں، ملک میں ترقیاتی بجٹ 1200 ارب تک پہنچ گیا ہے۔

رضا کارانہ ٹیکس کی ادائیگی اسکیم کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ پالیسیاں تاجر برادری کی مشاورت سے بننی چاہیے اور شرح ٹیکس بھی کم ہونا چاہیے، معیشت مضبوط ہوگی تو خوشحالی آئے گی اور بے روزگاری ختم ہوگی۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ تاجروں کا مسئلہ خوش اسلوبی اور اتفاق رائے سے طے پا گیا، تاجر برادری کے مسائل کی خوش اسلوبی سے حل پر خوشی ہے۔

ملک کے سب سے بڑے شہر کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ کراچی ضرور ترقی کرے گا، کراچی ترقی کرے گا اور امن بحال ہوگا، ملک کا سب سے بڑا شہر پرامن ہے تو پورا ملک پر امن ہے۔

مسلم لیگ (ن) کی وفاقی حکومت کے حوالے سے وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کسی بھی مسئلے سے کبھی نہیں گھبرائی، ملک کے اندرونی اور بیرونی معاملات کو بات چیت سے حل کرنا ہے، حکومت خلوص نیت سے مسائل حل کررہی ہے۔

قبل ازیں فیڈرل بیورو آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین نثار محمد خان نے بریفنگ دی کہ ٹیکس ادا کرنے والوں میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے ، پہلی مرتبہ نان فائلرز کے لیے ٹیکس ادائیگی کا نظام وضع کیا گیا ، ٹیکس فائلرز کی تعداد 7 لاکھ سے بڑھ کر 10 لاکھ ہوگئی ہے۔

ٹیکس ایمنسٹی اسکیم کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آمدن کی مختلف حد پر مختلف ٹیکس شرح نافذ ہوگی،

رضاکارانہ ٹیکس ادائیگی اسکیم سے متعلق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے محصولات ہارون اختر نے کہا کہ 10 لاکھ روپے تک آمدنی رکھنے والوں کو ٹیکس ریٹرن داخل کرنے کی ضرورت نہیں ہو گی۔

ہارون اختر نے کا کہنا تھا کہ رضاکارانہ اسکیم سے تاجروں میں خوف و ہراس کی فضا ختم ہوگی۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں