سائنس و ٹیکنالوجی

اپریل فول کا مذاق گوگل کو بھاری پڑگیا

ہر سال کی طرح اس بار بھی گوگل نے اپریل فول ڈے پر اپنے صارفین کے ساتھ ایک مذاق کیا جو خود اس کو ہی بھاری پڑگیا۔

ہر سال کی طرح اس بار بھی گوگل نے اپریل فول ڈے پر اپنے صارفین کے ساتھ ایک مذاق کیا جو خود اس کو ہی بھاری پڑگیا۔

جی ہاں گوگل نے اپنی ای میل سروس جی میل میں رئیپلائی بٹن کے برابر میں ایک 'سینڈ پلس مائیک ڈراپ' بٹن کا اضافہ کردیا تھا۔

گوگل نے اسے متعارف کراتے ہوئے کہا کہ جی میل میں صارفین کے لیے کسی بھی ای میل میں آخری الفاظ کو مائیک ڈراپ کی مدد سے آسان کیا جارہا ہے۔

اسکرین شاٹ

اپنی ای میل کے رئیپلائی کے ساتھ اسے استعمال کرنے پر ایک جی آئی ایف کا اضافہ ہوجاتا جس میں ایک کارٹون مائیک گرا رہا ہوتا ہے۔

سننے میں تو زبردست تھا مگر ایسا کرنے پر صارفین کے ہوش اس وقت اڑ گئے جب انہیں ای میلز کے جواب موصول ہونا ہی رک گئے۔

درحقیقت اس فیچر کے باعث ہر شخص کا ای میل میوٹ ہونے لگا اور اسے اپنے ان باکس میں فالو اپ ای میلز نظر نہیں آتیں۔

مگر گوگل کا یہ مذاق اسے ہی بھاری پڑگیا۔

چونکہ اس بٹن کو رئیپلائی کے ساتھ سینڈ اینڈ آرکائیو کی جگہ رکھا گیا تھا تو اسے متعدد صارفین نے سمجھے بغیر ہی استعمال کرلیا کہ یہ کیا چیز ہے۔

اس کے بعد پریشان صارفین نے گوگل کے ہیلپ سینٹر پر شکایات کی بھرمار کردیں کیونکہ اس کے نتیجے میں ان کی اہم دفتری ای میلز متاثر ہوکر رہ گئی تھیں۔

کئی افراد تو اس وجہ سے اپنی ملازمتوں سے ہی فارغ ہوگئے کیونکہ وہ بروقت اپنے باس کے جواب کو دیکھنے سے قاصر رہے جس سے متعدد کام متاثر ہونے پر انہیں برطرف کردیا گیا۔

اب یہ تصدیق کرنا تو مشکل ہے کہ ان کی بات ٹھیک ہے یا نہیں مگر ایسا کچھ ہو اتو گوگل اس کا ذمہ دار تھا جس پر اس نے یہ فیچر واپس لے لیا۔

اپنے یاک بیان میں کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ اس سال ہم اپنے مذاق کے خود ہی شکار ہوگئے ہیں کیونکہ ایک بگ کی وجہ سے مائیک ڈراپ فیچر چہروں پر ہنسی بکھیرنے کی بجائے سردرد کا باعث بن گیا، ہم اس پر معذرت خواہ ہیں۔

بیان میں اس فیچر کو فوری طور پر واپسی لینے کا بھی اعلان ہوا جس پر عملدرآمد ہوچکا ہے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔