پاکستان

’ملکی عدم استحکام کیلئےغیراعلانیہ جنگیں جاری‘

عالمی امن کے لیے اس رحجان کاخاتمہ چاہتے ہیں،صدر ممنون حسین کا کاکول اکیڈمی میں 134 ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب

اسلام آباد : صدر مملکت ممنون حسین کا کہنا ہے کہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت خطے میں امن اور خوشحالی کی ضامن ہے، لیکن پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کے لیے غیر ملکی مداخلت، خطے میں ایٹمی وروایتی ہتھیاروں کی دوڑ اور غیر اعلانیہ جنگوں کا سلسلہ جاری ہے، جس سے لاتعلق نہیں رہا جا سکتا۔

— فوٹو /ڈان نیوز

پاک فوج کے تربیتی ادارے پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول کی 134 ویں پاسنگ آؤٹ پریڈ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدر ممنون حسین نے کہا کہ امن کے قیام کے لیے کشمیر سمیت تمام متنازع مسائل کا حل ضروری ہے، ان مسائل کی وجہ سے خطے کا امن داؤ پر لگا ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان تمام مسائل پرامن بقائے باہمی کے تحت مذکرات کے ذریعے حل کرنا چاہتا ہے۔

صدر ممنون کا مزید کہنا تھا کہ مسائل کے پر امن حل کی خواہش کے باوجود ضروری ہے کہ پاکستان محتاط رہے اور دفاعی صلاحیت میں اضافہ کرے۔


"فوج کے افسران کی مہارت کا اندازہ آپریشن ضرب عضب سے کیا جاسکتا ہے"۔صدر ممنون حسین

انھوں نے کہا کہ افواج پاکستان بدلتے ہوئے عالمی حالات اور ان کے سبب سامنے آنے والے چیلنجز سے پوری طرح آگاہ ہیں۔

فوج میں شامل ہونے والے نئے افسران کی پاسنگ آوٹ پریڈ میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے بھی شرکت کی۔

کاکول اکیڈمی کے 134ویں لانگ کورس میں فلسطین، سعودی عرب، بحرین، لیبیا اور افغانستان کے کیڈٹس بھی شریک تھے۔

آرمی چیف جنرل راحیل شریف— فوٹو /ڈان نیوز

تقریب سے خطاب میں صدر ممنون حسین نے مزید کہا کہ پاک فوج کے افسران کی مہارت کا اندازہ طویل عرصے سے جاری غیر روایتی جنگ اور آپریشن ضرب عضب سے کیا جاسکتا ہے۔

صدر ممنون نے یہ بھی کہا کہ ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز درپیش ہیں، انتہا پسندوں نے ہزاروں شہریوں اور جوانوں کی بے رحمانہ انداز سے جانیں لی ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیادت نے اتفاق رائے سے نیشنل ایکشن پلان کی منظوری دی اور پاکستان کے سیکیورٹی اداروں نے دہشت گردی کے خلاف بھر پور کارروائی کی، مقام اطمینان ہے کہ عالمی برادری ان قربانیوں کو تسلیم کرتی ہے۔


"پاکستان کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کے لیے غیر ملکی مداخلت اور غیر اعلانیہ جنگوں کا سلسلہ جاری ہے"۔ کیڈٹس سے خطاب

صدر نے اس عزم کا اظہار کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا تاکہ خطے کے ساتھ عالمی امن کو یقینی بنایا جا سکے، 'دہشت گردی کے خاتمے سے دنیا میں امن یقینی بنایا جاسکتا ہے جبکہ ملک میں امن و استحکام کے بغیر ترقی کے اہداف حاصل نہیں کیے جاسکتے۔'

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے ہمسایہ ممالک کے ساتھ خوشگوار اور دوستانہ تعلقات کا خواہش مند ہے۔

صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ عوام کے مسائل کا حل ریاست کی ذمہ داری ہے اور حکومت اپنے فرائض سے غافل نہیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔