☰
دیدہ زیب فراسی بُنائی کی دم توڑتی روایت
موئن جو دڑو کی 5 ہزار سالہ قدیم تہذیب کی مالک وادیء سندھ اپنی منفرد تہذیب وتمدن اور ثقافت کی وجہ سے دنیا بھر میں اہمیت کی حامل ہے۔ چاہے اجرک ہو، سندھ ٹوپی ہو یا رلی، ہر ایک اپنے منفرد انداز اور رنگوں کے حسین امتزاج کے سبب دیکھنے والے کا دل موہ لیتی ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ دستکاری دنیا بھر میں سندھ کی پہچان بن چکی ہے۔
یوں تو بھٹائی کی اس نگری میں کراچی سے لے کر کشمور تک دستی ہنر کے مراکز گھر گھر میں قائم ہیں، مگر قدیم سندھ کی پہچان فراسی کی تیاری کا مرکز تحصیل گولارچی ہے۔ ماضی میں گولارچی اور اس کے گرد و نواح میں 500 عورتیں فراسی کی کاریگر تھیں مگر جدت پسندی کے سبب فراسی کی جگہ ریڈی میڈ قالین سمیت دیگر فرشیوں نے لے لی ہے جس کے سبب ہاتھ سے تیار کردہ حسین اور خوبصورت فراسی اور اس کے کاریگر رو بہ زوال ہیں۔