Dawn News Television

شائع 03 مئ 2016 09:13pm

پی پی اراکین اسمبلی کا نایاب ہرنوں کا شکار

مٹھی: پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے تھر سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی فقیر شیر محمد بیلالانی نے ہندوستانی سرحد کے قریب پاکستان کے ضلع تھرپارکر کی تحصیل نگر پارکر کے دیہی علاقے میں شکار کے دوران پانچ نایاب ہرنوں کو ہلاک کردیا۔

پی پی کے اراکین اسمبلی نگر پارکر میں شکار کرتے ہوئے— فوٹو: حنیف سموں.

تھر میں پابندی کے باوجود نایاب ہرنوں کا شکار کرنے والوں میں فقیر شیر محمد بیلالائی کے ساتھ موجود دیگر افراد میں پی پی کے نواب شاہ سے تعلق رکھنے والے رکن قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ اور لاڑکانہ سے تعلق رکھنے والے رکن سندھ اسمبلی سردار خان چانڈیو بھی شامل تھے۔

باوثوق ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ ہرنوں کے شکار کے ساتھ ساتھ پی پی کے اراکین اسمبلی نے دیگر نایاب جانداروں کا شکار بھی کیا، جس کیلئے وائلڈ لائف کے متعلقہ ادارے سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔

سول سوسائٹی سے تعلق رکھنے والے رضا کاروں نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی کے اراکین اسمبلی کے اقدام کی سختی سے مذمت کرتے ہوئے کہا کہ پی پی کے رہنما تھر پارکر میں مرتے ہوئے بچوں کیلئے کچھ کرنے کے بجائے یہاں خوبصورت جانداروں کو ہلاک کرنے میں مصروف ہیں۔

انھوں نے واقعے کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان سے اس پر از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔

پی پی کے رہنما فقیر شیر محمد بیلالانی دیگر پارٹی رہنماں اور شکار کیے گئے ہرنوں کے ساتھ— فوٹو: حنیف سموں.

واضح رہے کہ بار بار رابطہ کرنے کے باوجود وائلڈ لائف یا پی پی کے مذکورہ اراکین اسمبلی کا مؤقف حاصل نہیں کیا جاسکا۔

پاکستان ہندو کونسل کے چیف اور تھر سے مسلم لیگ (ن) کے منتخب رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش وانکھوانی نے ڈان سے بات چیت کرتے ہوئے پی پی کے اراکین اسمبلی کی جانب سے ہرنوں کے شکار پر مذمت کی ہے اور تھر میں نایاب ہرنوں کے شکار پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

انھوں نے واقعے کو شرمناک قرار دیتے ہوئے زور دیا کہ وہ تھر میں پابندی کے باوجود نایاب جانداروں کے شکار کے حوالے سے قومی اسمبلی میں آواز اٹھائیں گے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

Read Comments