Dawn News Television

اپ ڈیٹ 05 مئ 2016 07:05pm

جرگےکافیصلہ:16سالہ لڑکی قتل کےبعدجلادی گئی

ایبٹ آباد: صوبہ خیبرپختونخوا کے ضلع ہزارہ کے شہر ایبٹ آباد میں نویں جماعت کی طالبہ 16 سالہ لڑکی کو جرگے کے فیصلے کے بعد قتل کرکے جلانے والے 14 ملزمان کو پولیس نے گرفتار کرلیا، جبکہ 3 مزید ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

ایبٹ آباد کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) خرم رشید کے مطابق گذشتہ ماہ 23 اپریل کو ایبٹ آباد کے قریب واقع گاؤں مکول میں ایک نوجوان لڑکی صائمہ نے گھر سے فرار ہوکر پسند کی شادی کی، مذکورہ جوڑے نے فرار ہونے کے لیے نصیر نامی شخص کی گاڑی استعمال کی اور اس تمام واقعے کی رازدان صائمہ کی کلاس فیلو مذکورہ لڑکی عنبرین تھی۔

ڈی پی او کے مطابق فرار ہونے والے جوڑے کے اہلخانہ نے نصیر سے پوچھ گچھ کی اور 3 دن تک انھیں تلاش کرتے رہے، بعدازاں مکول کے کونسلر پرویز نے نصیر کے گھر پر ایک جرگہ بلوایا جس میں 15 اراکین شریک ہوئے۔

انھوں نے بتایا کہ جرگے نے دونوں کو 'عبرت ناک سزا' دینے کے فیصلے کے ساتھ ساتھ عنبرین کو بھی 'سزا' دینے کا فیصلہ کیا، جو اس سارے واقعے سے باخبر تھی۔

28 اپریل کی رات کو جرگے کے 5 سے 6 اراکین عنبرین کے گھر آئے اور اس کی والدہ کو ڈرا دھمکا کر عنبرین کو اپنے ساتھ لے گئے، اسے ایک خالی مکان میں لے جاکر نشہ آور ادویات دے کر بے ہوش کیا گیا اور پھر گلا گھونٹ کر قتل کردیا گیا اور بعدازاں سڑک کنارے کھڑی گاڑی کی پچھلی سیٹ پر ڈال کر پیٹرول چھڑک کر آگ لگا دی گئی۔

عنبرین کی لاش جمعہ 29 اپریل کو ڈونگا گلی کے علاقے میں ایک جلی ہوئی گاڑی سے ملی، جس کے قریب کھڑی دوسری گاڑی بھی جلی ہوئی تھی۔

پولیس نے لاش کو ایوب میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا جبکہ مذکورہ خالی مکان سے نشہ آور ادویات اور واقعے میں استعمال ہونے والے پیٹرول کا خالی ڈبہ بھی برآمد کرلیا گیا۔

ڈی پی او خرم رشید نے بتایا کہ واقعے کا مقدمہ تھانہ ڈونگاگلی میں درج کرلیا گیا جبکہ اس کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوگی۔

انھوں نے مزید بتایا کہ عنبرین ایک غریب خاندان سے تعلق رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ اس کی والدہ جرگے کے فیصلے کے خلاف مزاحمت نہ کرسکیں۔

ڈی پی او خرم رشید کا کہنا تھا کہ نام نہاد جرگہ علاقہ عمائدین پر نہیں بلکہ علاقے کے جرائم پیشہ افراد پر مشتمل تھا۔

دوسری جانب پسند کی شادی کرنے والے جوڑے کے حوالے سے تاحال کوئی معلومات سامنے نہیں آسکیں۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔

Read Comments