پاکستان

لاپتہ پاکستانی بچے کی واپسی کیلئے سشما سوراج کو خط

اسفندیار ولی نے خط میں ہندوستانی وزیر خارجہ سے بچے کی واپسی کیلئے مدد فراہم کرنے کی درخواست کی۔
|

اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے چیف اسفندیار ولی خان نے ہندوستانی وزیر خارجہ سشما سوراج کو ایک خط کے ذریعے چارسدہ سے لاپتہ ہونے والے 7 سالہ پاکستانی بچے طفیل اسمائیل کی پاکستان واپسی کیلئے مدد فراہم کی درخواست کی ہے۔

دو سال قبل چارسدہ سے لاپتہ ہونے والے بچے کی ہندوستان میں موجودگی کی خبر پرحکومت کی جانب سے اقدامات تو نہ دیکھنے میں آئے تاہم اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے بچے کی وطن واپسی کیلئے ہندوستانی وزیر خارجہ سے رابطہ کرلیا۔

اسفند یار ولی کی جانب سے سشما سوراج کو لکھے گئے خط کا عکس.

اسفند یار ولی نے ہندوستانی ہائی کمیشن کے ذریعے وزیر خارجہ سشما سوراج کو خط بھیجا، جس میں بچے سے متعلق تمام تفصیلات موجود ہیں۔

اے این پی کے سربراہ نے اپنے خط میں ہندوستانی وزیر خارجہ کو درخواست کی ہے کہ وہ بچے کی پاکستان واپسی کیلئے تمام قانونی معاملات کو مکمل کرنے کیلئے فوری اقدامات کریں۔

اسفندیار ولی کا خط میں مزید کہنا تھا کہ 'بچے کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر چار سدہ کے پارانگ پولیس اسٹیشن میں درج ہے، بچے کے والدین اسے گذشتہ دو سال سے تلاش کررہے ہیں، تاہم سوشل میڈیا کی مدد سے دو ماہ قبل یہ معلوم ہوا تھا کہ بچہ راجستان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں ہے، طفیل اسماعیل کے والدین اس کی جلد واپسی کی راہ دیکھ رہے ہیں'۔

سشما سوارج کا ضروری 'اقدامات کا وعدہ'

لاپتہ پاکستانی بچے کی وطن واپسی کیلئے اے این پی رہنما کے خط کے حوالے سے ڈان ڈاٹ کام میں شائع ہونے والی خبر دیکھنے کے بعد ہندوستانی وزیرخارجہ سشما سوراج نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا کہ 'میں نے ڈان کی رپورٹ کو دیکھا ہے اور اس حوالے سے ضروری اقدامات کیے جائیں گے'۔

خیال رہے کہ لاپتہ بچے کے رشتہ داروں نے گذشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ دو سال قبل چار سدہ کے علاقے سرداریاب سے لاپتہ ہونے والے بچے 5 سالہ طفیل اسماعیل، جس کی موجودہ عمر 7 برس ہے، ہندوستان کی ریاست راجھستان میں گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

مزید پڑھیں: لاپتہ پاکستانی بچہ ہندوستان پہنچ گیا

لاپتہ پاکستانی بچے کے رشتہ داروں کو اس کی ہندوستان میں موجودگی کی اطلاع سوشل میڈیا کے ذریعے ملی تھی۔

طفیل اسماعیل کے والد ظفر علی کے مطابق ایک ہندوستانی سماجی کارکن سوجیوا پریرا نے گنگا نگر پولیس اسٹیشن سے ان کے بچے کی تصویر سوشل میڈیا پر شئیر کی تھی اور ساتھ ہی اس بچے کی شناخت کرنے کیلئے کہا تھا۔

دو سال قبل لاپتہ ہونے والے بچے کیلئے لگایا گیا اشتہار— فوٹو: علی اکبر.

جس کے بعد بچے کے ایک عزیز، جو سعودی عرب میں مقیم ہیں، نے اس کی شناخت طفیل اسماعیل کے نام سے کی اور اس کی تصویر کے ساتھ موجود فون نمبر پر رابطہ کیا، جس پر انھیں بتایا گیا کہ طفیل راجستان کے گنگا نگر پولیس اسٹیشن میں موجود ہے۔

طفیل اسماعیل کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر 10 جون 2014 کو چار سدہ کے پارانگ پولیس اسٹیشین میں درج کروائی گئی تھی۔

ظفر علی نے بتایا کہ دو ماہ قبل انھیں اطلاع ملی تھی کہ ان کا بیٹا زندہ ہے اور ہندوستان میں موجود ہے تاہم انھیں یہ نہیں معلوم کہ اس کو پاکستان واپس لانے کیلئے کیا قانونی طریقہ اختیار کیا جائے گا۔

طفیل اسماعیل کے خاندان نے وزیراعظم نریندر مودی اور وزیراعظم نواز شریف سے اپیل کی ہے کہ بچے کی گھر واپسی کیلئے ان کی مدد کی جائے۔


آپ موبائل فون صارف ہیں؟ تو باخبر رہنے کیلئے ڈان نیوز کی فری انڈرائیڈ ایپ ڈاؤن لوڈ کریں۔