19جولائی کو’یوم الحاق کشمیر‘،20جولائی کو’یوم سیاہ‘منانےکا فیصلہ
اسلام آباد: حکومت پاکستان نے کشمیر میں ہندوستانی جارحیت کے خلاف 19 جولائی کے بجائے اب 20 جولائی کو یوم سیاہ منانے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومت نے یوم سیاہ منانے کا دن تبدیل کرنے کا فیصلہ ہر سال 19 جولائی کا دن ’یوم الحاق کشمیر‘ کے طور پر منائے جانے کی وجہ سے کیا۔
ہندوستان کے ظلم کے خلاف کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے گزشتہ روز وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں 19 جولائی کو ’یوم سیاہ‘ منانے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کشمیرمیں ہندوستانی مظالم: پاکستان کا یوم سیاہ منانے کا فیصلہ
تاہم میڈیا پر یوم الحاق کشمیر کی یاد دہانی کے بعد حکومت نے یہ تاریخ بدل دی اور یوم سیاہ سے ایک روز قبل یعنی 19 جولائی کو ’یوم الحاق کشمیر‘ منانے کا فیصلہ کیا۔
حکومتی اعلان کے مطابق اب 19 جولائی کو ’یوم الحاق کشمیر‘ جبکہ ہندوستانی فورسز کی جارحیت کے خلاف 20 جولائی کو ملک بھر میں ’یوم سیاہ‘ منایا جائے گا۔
19 جولائی کا دن کشمیروں کی تحریک آزادی میں انتہائی اہمیت کا حامل ہے، کیونکہ اس دن کشمیریوں کے حقیقی نمائندوں نے ایک قرارداد کے ذریعے کشمیر کے پاکستان کے ساتھ الحاق کا فیصلہ کیا تھا۔
مزید پڑھیں: 'برطانیہ میں ریفرنڈم ہوگیا مگر کسی کو کشمیر یاد نہیں'
واضح رہے کہ گزشتہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں کشمیر کی صورتحال پر مزید مشاورت کے لیے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا فیصلہ بھی کیا گیا، تاہم اجلاس کی تاریخ کا تعین نہیں کیا گیا۔
اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ تمام پاکستانی سفارت خانے اور قونصل خانے جموں و کشمیر میں ہندستانی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں قراردادیں جمع کروائیں گے، جس میں موقف اختیار کیا جائے گا کہ برہان وانی دہشت گرد نہیں تھے اور ہندوستان جو کچھ کر رہا ہے، وہ غلط ہے۔