'اغوا کرکے پہلے کراچی، پھر اندرون سندھ رکھا گیا'
کراچی: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ نے انکشاف کیا ہے کہ اغوا کاروں نے عید الفطر کی چھٹیوں کے دنوں میں کراچی سے نکلنے کی کئی بار کوشش کی، تاہم وہ کامیاب نہ ہوسکے۔
یاد رہے کہ اویس شاہ کو گذشتہ ماہ 20 جون کو کراچی کے علاقے کلفٹن میں واقع ایک سپر اسٹور کے باہر سے اغواء کرلیا گیا تھا، جنھیں گذشتہ روز صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع ٹانک سے پاک فوج نے ایک آپریشن کے بعد بازیاب کروایا۔
بعدازاں اویس شاہ کو خصوصی طیارے کے ذریعے ٹانک سے کراچی لایا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کے مغوی بیٹے بازیاب
ڈان نیوز کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان سے بازیاب ہونے والے اویس شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنا ابتدائی بیان ریکارڈ کروایا۔
انتہائی باوثوق ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ اویس شاہ نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بتایا کہ ان کے اغوا کے وقت مزاحمت پر اغواکاروں نے ٹانگ پر پستول رکھ دیا تھا، جبکہ ایک اغوا کار نے انھیں جان سے مارنے کا بھی حکم دیا تھا۔
اویس شاہ کے مطابق اغواکاروں نے انھیں کراچی میں کچھ دن رکھا اور جس مکان میں انھیں قید کیا گیا وہ پکا تھا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں آنکھوں پر پٹی باندھ کر رکھا جاتا تھا اور صرف باتھ روم لے جاتے وقت پٹی کھولی جاتی تھی۔
باوثوق ذرائع کے مطابق اویس شاہ نے بتایا کہ کچھ دن بعد اغواکار انھیں اندرون سندھ لے گئے اور انھیں کچی جگہ پر رکھا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:اویس شاہ بازیابی کے وقت برقعے میں ملبوس تھے، عاصم باجوہ
ذرائع کے مطابق بعدازاں اغوا کار اویس شاہ کو ڈیرہ اسمعیل خان لے گئے اور پھر وہیں رکھا گیا، جہاں اغواء کار تبدیل ہوگئے اور کچھ اور لوگوں نے انھیں آگے لے جانے کی کوشش کی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ بازیابی والے دن اویس شاہ کو ایک گاڑی میں سوار کیا گیا جبکہ 2 افراد پچھلی سیٹوں پر دونوں جانب بیٹھ گئے، ابھی گاڑی نے چلنا شروع ہی کیا تھا کہ اچانک فائرنگ شروع ہوگئی۔
جس کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ملزمان کو ہلاک کرنے کے بعد اویس شاہ کو بازیاب کروایا۔
اویس شاہ کی بازیابی کے بعد پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ یعنی انٹر سروسز پبلک ریلشنز (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا تھا کہ بازیابی کے وقت اویس شاہ برقعے میں ملبوس تھے، ان کے منہ پر ٹیپ لگا ہوا تھا، ہاتھ پیچھے بندھے ہوئے تھے اور پاؤں میں بھی زنجیر تھی۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید بتایا تھا کہ کہ چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے الگ ہونے والے ایک گروپ نے اغواء کیا تھا، جس میں القاعدہ کے شریک ہونے کا بھی شبہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں:اویس شاہ کی بازیابی: 'سارا کردار پاک فوج کا ہے'
کراچی آمد کے بعد اویس شاہ کو میڈیا کے سامنے پیش کیا گیا، اس موقع پر ان کے والد چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ان کے بیٹے کی بازیابی میں 'سارا کردار پاک فوج کا ہے'۔
ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ 'آرمی حکومت پاکستان کا حصہ ہے، آرمی الگ نہیں ہے'۔
چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ سب کی دعاؤں کا نتیجہ ہے کہ ان کا بیٹا واپس آگیا۔