’نوکری ہے نہیں تو دیواریں رنگ دیتا ہوں‘
دنیا بھر میں اشتہارات کے لیے پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا کا استعمال کیا جاتا ہے اور آج کے جدید دور میں سوشل میڈیا بھی تشہیری مہمات میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، لیکن ہمارے ملک میں تشہیر کے لیے ایک اور طریقہ بھی رائج ہے اور وہ ہے ’وال چاکنگ‘۔
آپ ملک کے مختلف شہروں، علاقوں اور گلی محلوں میں نظر اٹھا کر دیکھیے، آپ کو وال چاکنگ کے ذریعے چھوٹے کاروبار کرنے والوں کی جانب سے تشہیر نظر آئے گی، جبکہ سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے پیغامات بھی یہی دیواریں عوام تک پہنچا رہی ہوتی ہیں، اسی طرح حکیم اور عامل بھی کسی سے پیچھے نہیں ہیں اور وہ بھی دیواروں کے ذریعے شہریوں کو اپنی جانب راغب کرنے کی تگ و دو میں بلند بانگ دعوے وال چاکنگ کی صورت میں کر رہے ہوتے ہیں۔
غرض کہ ان دیواروں کو نہ صاف ستھرا رہنے دیا جاتا ہے اور نہ ہی ان کا کوئی مثبت استعمال کیا جاتا ہے، بلکہ الٹا ان پر وال چاکنگ کے ذریعے معاشرے و ملک کی خوبصورتی ہی تباہ کی جاتی ہے۔