کاروبار

مائیکرو ہائیڈرل منصوبے، سستی بجلی کا ایک اہم ذریعہ

خیبرپختونخوا کی حکومت نے متعدد چھوٹے پن بجلی گھر منصبوں کے ذریعے عوام کو سستی بجلی فراہم کرنے کا ہدف مقرر کرلیا۔

پشاور: خیبرپختونخوا میں بجلی کی کمی کو پورا کرنے کیلئے گذشتہ 3 سال میں پاکستان تحریک انصاف کی اتحادی حکومت نے صوبے میں مائیکرو ہائیڈرل یا چھوٹے پن بجلی گھر منصوبوں کے حوالے سے اقدامات تیز کردیئے ہیں۔

ان 75 مائیکرو ہائیڈرل منصوبوں کے ذریعے 301 میگاواٹ بجلی کی پیداوار کو ممکن بنایا گیا ہے جبکہ 2019 تک مکمل ہونے والے دیگر 281 منصوبوں کے ذریعے 31.9 میگا واٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔

مذکورہ منصوبوں کے آپریشنل ہونے کی صورت میں دور دراز علاقوں کے 350000 لوگوں کو بجلی کی فراہمی ممکن بنائی جاسکے گی۔

ایک ہزار کے قریب مائیکرو ہائیڈل منصوبوں کے ذریعے 10 لاکھ صارفین کی ضرورت کو پورا کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا تاہم اس حوالے سے سال 2007 سے اب تک خیبرپختونخوا انرجی ڈیولپمنٹ اورگنائزیشن (پیڈو) نے صوبے میں 105 میگا واٹ بجلی کا اضافہ کیا ہے۔

پیڈو کے سی ای او اکبر خان نے ڈان کو بتایا کہ صوبے میں درمیانے سائز کے بجلی گھروں کیلئے ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے 30 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ پیڈو نے سرمایہ کار دوست کے پی ہائیڈرو پاور پالیسی 2016 اور متعلقہ رہنما اصول بنا لیے ہیں جبکہ اس حوالے سے سرمایہ کاروں نے مثبت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ پیڈو نے نجی شعبے کیلئے 668 میگاواٹ کے 7 منصوبے پیش کش کیے ہیں، جس میں 2 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔

اکبر خان نے بتایا کہ یہ پہلی مرتبہ ہے کہ 56 کمپنیوں کی جانب سے مذکورہ منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی گئی ہے۔

پیڈو نے 21 طویل منصوبوں کیلئے منصوبہ بندی کر رکھی ہے، جس کے ذریعے 3631 میگا واٹ بجلی کی پیداوار ممکن ہوسکے گی اور اس کا تخمینہ 12 ارب روپے لگایا گیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ حکومت کے پاس مذکورہ منصوبوں کیلئے فنڈز موجود نہیں ہیں اس لیے ان منصوبوں میں نجی شعبے کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔