میں کچھ سال اور ملک کی خدمت کر سکتا تھا لیکن ایک مخصوص ٹولے نے اپنی انا کی خاطر مجھے اس اعزاز سے محروم کردیا۔ — حنیف محمد
سال 2016 میں بہت سی لازوال شخصیات بشمول عبد الستار ایدھی اور امجد صابری ہم سے پہلے ہی بچھڑ چکی تھیں کہ اب گذشتہ ہفتے پاکستان کی اولین ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے ایک اور مایہ ناز کھلاڑی حنیف محمد بھی اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے ہیں۔
ٹیسٹ کرکٹ میں فتوحات حاصل کرنے کے لیے آج کرکٹ پر راج کرنے والے ممالک ہندوستان، نیوزی لینڈ اور دیگر کو بہت طویل انتظار کرنا پڑا لیکن پاکستان ان خوش نصیب ممالک میں سے ہے جسے اپنی تاریخ کے دوسرے ٹیسٹ میں ہی فتح حاصل ہوئی اور حنیف محمد اس تاریخ ساز ٹیسٹ ٹیم کا حصہ تھے۔
پاکستان کے حصے میں آنے والے جیت کے بعد جیت، اور ریکارڈ کے بعد ریکارڈ میں اوول ہیرو فضل محمود کے ساتھ جس شخص کا کلیدی کردار تھا، وہ کوئی اور نہیں بلکہ حنیف محمد تھے۔
نصف سنچری اور چھوٹے ہاتھ
پاکستان کی طرف سے پہلی ٹیسٹ سنچری لکھنؤ میں نذر محمد نے بنائی تھی تو پاکستان کی طرف سے اولین نصف سنچری بنانے کا اعزاز حنیف محمد کو حاصل ہے۔ حنیف نے یہ کارنامہ 1952 میں دہلی کے فیروز شاہ کوٹلہ گراؤنڈ میں پاکستان کے پہلے ٹیسٹ میچ میں روایتی حریف ہندوستان کے خلاف سر انجام دیا تھا۔