Dawn News Television

شائع 24 اکتوبر 2016 08:57pm

گوگل نے خاموشی سے بڑی تبدیلی کردی

10 برسوں سے گوگل کی جانب سے صارفین سے وعدہ کیا جارہا ہے کہ ان کی قابل شناخت معلومات کو اشتہاری کمپنیوں کے حوالے نہیں کیا جائے گا چاہے وہ جی میل یا کوئی بھی گوگل سروس استعمال کرتے ہوں، وہ اس کے ویب براﺅزنگ ڈیٹا بیس ڈبل کلک سے الگ رہیں گے۔

مگر رواں سال جون میں گوگل نے خاموشی سے اپنی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ صارفین کی دیگر سائٹس پر سرگرمیاں بھی اب اس کے ڈیٹا بیس ڈبل کلک کی دسترس میں ہوں گی۔

اس سے پہلے گوگل کی پرائیویسی پالیسی میںوعدہ کیا گیا تھا کہ وہ ذاتی قابل شناخت معلومات کو ڈبل کلک کوکیز کے ساتھ صارفین کی مرضی کے بغیر مکس نہیں کرے گا۔

گوگل نے اس آن لائن اشتہاری کمپنی یعنی ڈبل کلک کو اپریل 2007 میں 3.1 ارب ڈالرز میںخریدا تھا جو صارفین کی براﺅزنگ ہسٹری سے ان ڈیٹا جمع کرکے محفوظ کرتی ہے تاکہ اشتہارات کے لیے انہیں استعمال کیا جاسکے۔

مثال کے طور پر اگر کوئی صارف کسی نیوز سائٹ کے کھیلوں کے شعبے میں جاتا ہے تو اس کے سامنے میک اپ کی بجائے اسپورٹس سے متعلقہ اشتہارات سامنے آنے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

اب اس نئی پالیسی میں صارفین کی ویب براﺅزنگ کا کوئی بھی حصہ ڈبل کلک سے محفوظ نہیں رہ سکے گا۔

گوگل کا کہنا ہے کہ وہ کسی کی ذاتی معلومات جیسے نام، ای میل ایڈریس اور پیمنٹ انفارمیشن فروخت نہیں کرے گا۔

تو اس سے انٹرنیٹ کی زندگی کتنی متاثر ہوگی ؟ کچھ زیادہ نہیںمگر اب آپ کے سامنے ہر وقت گوگل کے لگائے گئے اشتہارات ہوں گے جو اس کے خیال میں آپ کی ترجیحات کے مطابق تیار کرکے لگائے جائیں گے۔

مگر یہ تبدیل اس جانب ایک قدم ہے جب اشتہاری کمپنیوں کے پاس آپ کے بارے میں ہر طرح کی معلومات ہوگی اور ان کی مصنوعات پر آپ کی تصاویر موجود ہوں گی۔

Read Comments