پاکستان کا اشک آباد اور لیپز راہداری منصوبے میں شمولیت کا اعلان
اشک آباد: اقوام متحدہ کے زیر انتظام ترکمانستان میں ہونے والی ‘‘عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس ’’ کے دوران پاکستان نے اشک آباد اور لیپز لازولی راہداری منصوبے میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔
ان منصوبوں کے تحت پاکستان کو یورپ سمیت مشرق وسطیٰ اور وسط ایشیائی ممالک تک رسائی حاصل ہوجائے گی۔
کانفرنس کے دوران منصوبوں میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ اشک آباد معاہد ے سے پاکستان کو اومان، ایران، ازبکستان اور ترکمانستان تک رسائی حاصل ہوگی، جب کہ لیپز لازولی معاہدے سے پاکستان کو بذریعہ روڈ ترکی اور یورپ تک رسائی حاصل ہوگی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ اشک آباد اور لیپز لازولی معاہدوں میں شامل ہونے کے دیگر معاملات کو مکمل کرنے کے لیے انہوں نے متعلقہ وزارتوں کو رکن ممالک سے بات چیت کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ کے شعبے میں ترقی پاکستان کی ترجیح ہے، اپنی ترجیحات کو نظر میں رکھتے ہوئے پاکستان،واہگہ بارڈر، طورخم اور چمن سرحد پر بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کررہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چینی بحری جہاز اور تجارتی قافلہ گوادر پورٹ پہنچ گیا
وزیر اعظم نے اشک آباد راہداری میں شامل ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے ہی خطے میں امن ، سلامتی اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے، پرامن ہمسائیگی پاکستان کی پالیسی کا اہم جزو ہے۔
خطاب میں سی پیک کے حوالے سے وزیر اعظم نواز شریف نے کہا کہ 13 نومبر 2016 کو سی پیک کے تحت گوادر سے پہلا تجارتی بحری جہاز روانہ کیا گیا، سی پیک منصوبے کے ذریعے خطہ وسط ایشیا ، جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ سے منسلک ہو جائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان، چین کے ‘‘ایک خطہ ایک سڑک کے وژن ‘‘ کو عملی جامہ پہنا رہا ہے۔
مزید پڑھیں:پاک-چین راہداری منصوبہ:مانیٹرنگ کیلئے کمیٹی قائم
نواز شریف نے کہا کہ تاپی اور کاسا 1000 ہزار منصوبے توانائی کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں، پاکستان کی مربوط رابطوں کی پالیسی کے فوائد پورے خطے کو حاصل ہوسکتے ہیں، خطے میں علاقائی رابطوں کو مربوط بنانا ہماری پالیسی کا حصہ ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مختلف ملکوں کے ساتھ تجارتی راہداری کے معاہدے ہیں، پاکستان اشک آباد راہداری میں بھی شامل ہونے کا اعلان کرتا ہے۔
نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں ایشیائی ترقیاتی بینک کے تعاون سے جدید بنیادی ڈھانچے کی تعمیر جاری ہے، جب کہ پاکستان ریلوے کو اپ گریڈ کرنے پر بھی کام ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سی پیک کی مالیت 51 ارب 50 کروڑ ڈالر ہوگئی
ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی اہداف حاصل کرنے کے لیے ٹرانسپورٹ کے شعبے پر توجہ دی جارہی ہے، ٹرانسپورٹ کے شعبے کی ترقی پاکستان کی ترجیح ہے، 2030 کے وژن کے تحت ہم بنیادی ڈھانچے کی ترقی پر خصوصی توجہ دے رہے۔
وزیر اعظم نے کامیاب کانفرنس کے انعقاد پر ترکمانستان کے صدر قربان علی کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پائیدار ٹرانسپورٹ کے موضوع پر کانفرنس انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ترکمانستان کے صدر قربان علی نے کہا کہ آئندہ سال ترکمانستان ریل اور سڑک کے ذریعے ازبکستان اور تاجکستان سے منسلک ہوجائے گا، جب کہ اشک آباد میں بین الاقوامی ائیرپورٹ کی تعمیر سے نئے راستے کھلے ہیں۔
مزید پڑھیں: 'سعودی عرب کا اقتصادی راہداری کا حصہ بننا خوش آئند'
صدر قربان علی کا کہنا تھا کہ ترکمانستان بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے بڑے منصوبوں پر عمل پیرا ہے، ترکمانستان نے جدید ٹرانسپورٹ کے حوالے سے 2 مسودے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کیے، کیوں کہ جدید ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر وقت کی اہم ضرورت ہے۔
ترکمانستان کے صدر نے کانفرنس کی اہمیت سے متعلق اپنے خطاب میں کہا کہ کانفرنس خطے کی ترقی کے لیے سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، اس سے خطے اور ملکوں کے لیے ترقی کے مواقع پیدا ہورہے ہیں۔
عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری بان کی مون نے کہا کہ ٹرانسپورٹ کے جدید نظام سے ہم ایک خاندان کی طرح ایک دوسرے کے قریب آئیں گے، دیہی آبادیوں کو ایک عرصے سے پائیدار ٹرانسپورٹ کی سہولت حاصل نہیں، ٹرانسپورٹ کی افادیت کے حوالے سے یہ اہم کانفرنس ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 46 ارب ڈالر: پاکستان فائدہ کیسے اٹھائے؟
بان کی مون کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ پالیسی ساز فرسودہ نظام کو تبدیل کرتے ہوئے بہتر نتائج کے لیے مواقع حاصل کررہا ہے، پائیدار ٹرانسپورٹ تیز ترقی اور بے روزگاری کے خاتمے میں معاون ہوسکتی ہے۔
خیال رہے کہ ترکمانستان کے شہر اشک آباد میں اقوام متحدہ کے زیر اہتمام ’’عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس‘‘ میں پاکستان اور ترکمانستان کے سربراہوں سمیت خطے کے دیگر ممالک کے نمائندے،نجی کمپنیوں کے سربراہ، سول سوسائٹی کے رہنما اور اقوام متحدہ کے حکام بھی شریک ہیں۔
مزید پڑھیں: سول ملٹری اختلاف سے سی پیک متاثر ہونے کا خدشہ؟
یہ کانفرنس ٹرانسپورٹ کے شعبے میں عالمی تعاون 2030 کے گلوبل ترقیاتی ایجنڈے کا حصہ ہے، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بان کی مون اور ترکمانستان کے صدر کانفرنس کی میزبانی کررہے ہیں، کانفرنس 2 روز جاری رہے گی، وزیر اعظم محمد نواز شریف کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کررہے ہیں۔
’’عالمی پائیدار ٹرانسپورٹ کانفرنس‘‘ شروع ہونے سے قبل وزیراعظم نواز شریف نے عالمی رہنماؤں کے ہمراہ ترکمانستان کی آزادی کی یادگار پر حاضری دی، وزیراعظم نواز شریف اور سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ بان کی مون سمیت دیگر عالمی رہنماؤں نے یادگار پر پھول چڑھائے۔
اشک آباد معاہدہ کیا ہے؟
اشک آباد معاہدہ دراصل اقتصادی بہتری کے لیے سڑکوں کی تعمیر کا منصوبہ ہے جو ترکمانستان، آذربائیجان، اومان، ایران اور قازقستان کے درمیان طے ہوا، بعد ازاں اس میں بھارت بھی شامل ہوگیا اور اب پاکستان نے بھی اس معاہدے میں شرکت کا اعلان کیا ہے۔
اس منصوبے کا مقصد ایشیائی اور یورپی ممالک کے درمیان بذریعہ جدید ٹرانسپورٹ روابط قائم کرنا ہے۔
منصوبے سے جنوبی ایشیائی ممالک کو وسط ایشیا، یورپ اور مشرق وسطیٰ تک رسائی حاصل ہوجائے گی.
لیپز لازولی راہداری کیا ہے؟
لیپز لازولی راہداری افغانستان سے شروع ہونے والا اقتصادی منصوبہ جس کے تحت جنوبی ایشیائی ممالک کو یورپی، مشرق وسطیٰ اور وسطی ایشیا کے ممالک تک رسائی حاصل ہوگی
لیپز لازولی کا منصوبہ افغانستان کے صوبے ہرات سے شروع ہوگا، یہ منصوبہ افغانستان سے ہوتا ہوا ترکمانستان، آذربائیجان، جارجیا، ترکی سے ہوتا ہوا بلکان اور وسطی یورپ تک جائے گا۔
لیپز لازولی منصوبے کے تحت تمام ممالک ایک دوسرے سے بذریعہ روڈ اور ریلوے نظام کے منسلک ہوں گے۔
اس معاہدے میں افغانستان، ترکی، آذربائیجان، ترکمانستان اور جارجیا پہلے ہی شامل ہیں، پاکستان نے اس معاہدے میں اب شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔