بلوچستان: فورسز سے مقابلے میں 2 'عسکریت پسند' ہلاک
صوبہ بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں سیکیورٹی فورسز نے مقابلے میں 2 مبینہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
فرنٹئر کور (ایف سی) کے ترجمان نے بتایا کہ فورسز نے ڈیرہ بگٹی کے علاقے سرتاف میں عسکریت پسندوں کے خلاف سرچ آپریشن کا آغاز کیا تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اس دوران مسلح مقابلے میں 2 مبینہ عسکریت پسند ہلاک جبکہ دیگر 2 کو گرفتار کرلیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں کی متعدد محفوط پناہ گاہوں کو تباہ بھی کیا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ حملے میں ملوث لشکر جھنگوی کے 4 عسکریت پسند ہلاک
فورسز نے سرچ آپریشن کے دوران بڑی تعداد میں اسلحہ اور بڑی مقدار میں دھماکا خیز مواد قبضے میں لینے کا دعویٰ بھی کیا ہے۔
ترجمان ایف سی نے بتایا کہ ہلاک اور گرفتار کیے جانے والے عسکریت پسند مذکورہ علاقے میں سیکیورٹی اہلکاروں اور سرکاری تنصیبات پر حملوں میں ملوث تھے۔
ترجمان ایف سی نے مزید بتایا کہ ضلع سبی کے علاقے سانگان میں سرچ آپریشن کے دوران راکٹ لانچرز اور دھماکا خیز مواد قبضے میں لیا گیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ سرچ آپریشن کے دوران فورسز نے عسکریت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں کو تباہ بھی کیا۔
صوبہ بلوچستان میں مختلف کالعدم تنظیمیں، سیکیورٹی فورسز اور پولیس اہلکاروں پر حملوں میں ملوث رہی ہیں جبکہ گذشتہ ایک دہائی سے صوبے میں فرقہ وارانہ قتل و غارت میں اضافہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان: القاعدہ کمانڈر سمیت 6 ’دہشت گرد‘گرفتار
واضح رہے کہ رواں برس کوئٹہ میں دہشت گردی کے مختلف واقعات رونما ہوئے، 28 جون 2016 کو کوئٹہ میں فائرنگ کے 2 مختلف واقعات میں 4 پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
8 اگست کو کوئٹہ سول ہسپتال کے باہر دھماکے کے نتیجے میں 70 افراد ہلاک اور 112 سے زائد زخمی ہوئے تھے، ہلاک ہونے والوں میں ڈان نیوز کا کیمرہ مین بھی شامل تھا جبکہ اکثریت وکلا کی تھی جو بلوچستان بارکونسل کے صدر انور بلال کاسی کے قتل کی خبر سن کرہسپتال پہنچے تھے۔
13 ستمبر 2016 کو کوئٹہ کے علاقے سریاب روڑ پر پولیس ٹریننگ کالج کے قریب دھماکا ہوا تھا جس میں 2 پولیس اہلکار ہلاک اور 8 افراد زخمی ہوگئے تھے۔
اس کے علاوہ پولیس ٹریننگ کالج ماضی میں 2008 اور 2006 میں بھی دہشت گردوں کے حملوں کی زد میں آیا تھا جہاں کالج کے میدان میں راکٹ فائر کئے گئے تھے۔