کوہستان: ایف سی اور مقامی افراد میں جھگڑا، ایک شخص ہلاک
کوہستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) کے اہلکار کی فائرنگ سے مبینہ طور پر مقامی نوجوان کی ہلاکت کے بعد علاقہ مکینوں کے احتجاج کی وجہ سے بند شاہراہ قراقرم کو کئی گھنٹوں بعد ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔
مظاہرین کے مطالبے کو تسلیم کرتے ہوئے ایف سی اہلکار کو مقامی پولیس کے حوالے کردیا گیا جبکہ اس کے خلاف مقدمہ بھی درج کرلیا گیا۔
دھرنا ختم کرانے کے لیے ایف سی کے سینئر افسر اور کوہستان کے اسسٹنٹ کمشنر مذاکرات میں شامل تھے جس کی کامیابی کے بعد ملزم اہلکار کی گرفتاری عمل میں آئی۔
واضح رہے کہ کوہستان میں فرنٹیئر کور (ایف سی) اہلکاروں اور مقامی افراد کے درمیان ہونے والے جھگڑے کے دوران گولی لگنے سے ایک شخص ہلاک ہوگیا تھا۔
مبینہ طور پر ایف سی اہلکاروں کی جانب سے ایک ٹیکسی ڈرائیور پر تشدد کے معاملے پر مقامی افراد اور ایف سی اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی تھی۔
داسو کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) محمد حق ہاشمی نے ڈان کو بتایا کہ قراقرم ہائی وے پر ایف سی کا ایک قافلہ معمول کی گشت پر تھا کہ ایک ٹیکسی قافلے میں شامل ایک گاڑی سے ٹکراگئی جس کے بعد ایف سی اہلکاروں اور ٹیکسی ڈرائیور کے درمیان تکرار شروع ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ ایف سی اہلکار اپنی گاڑی سے اترے اور ٹیکسی ڈرائیور کو مارنا شروع کردیا جس کے بعد وہاں موجود مقامی افراد بھی جمع ہوگئے اور ایف سی اہلکاروں سے الجھ گئے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ ایف سی اہلکاروں نے مجمع کو منتشر کرنے کے لیے ہوائی فائرنگ کی لیکن ناکامی کی صورت میں انہوں نے مجمع پر فائر کھول دیا۔
فائرنگ کے نتیجے میں ایک 23 سالہ مقامی نوجوان فاروق زخمی ہوگیا اور بعد ازاں دم توڑ گیا۔
علاقے کے ایک رہائشی عالم زیب نے ڈان سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقامی افراد ڈرائیور پر تشدد کرنے والے ایف سی اہلکار کی گرفتاری کا مطالبہ کررہے تھے کہ انہوں نے لوگوں پر فائرنگ کردی۔