امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کے لیے ایسی بزدلانہ کاروائیاں، فتنۃ الخوارج کے پاکستان میں بد امنی کے ناپاک عزائم کو بے نقاب کرتی ہیں، وزیراعظم کی ذمہ داران کا تعین کرکے قرار واقعی سزا دینے کی ہدایت
آئی جی پی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید نے بنوں اور لکی مروت پولیس کی بروقت اور مؤثر کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ خوارج کے خاتمے کیلئے ایسی کامیاب کارروائیاں علاقے میں دیرپا امن کو یقینی بنائیں گی۔
توفیق اللہ نے 2 روز قبل اپنے بھائی توحیداللہ پر فائرنگ کرکے اُسے قتل کر دیا تھا جس پر اسے شدید رنج تھا، قبر پر جاکر کنپٹی پر خود کو گولی مار لی، متوفی آئس کا نشہ کرتا تھا۔
وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے واقعے پر اظہار مذمت، شہدا کو خراج عقیدت، دھماکے میں ایس پی کی گاڑی کو نشانہ بنایاگیا، دھماکے کے بعد گاڑی الٹ گئی، آئی جی خیبرپختونخوا ذوالفقار حمید
مارے گئے دہشت گرد کانسٹیبل جمال الدین اور ڈرائیور کانسٹیبل زاہد کو شہید کرنے سمیت قتل، اقدام قتل، بھتہ خوری اور دہشتگردی کے دیگر مقدمات میں مطلوب تھے۔ سی ٹی ڈی
دہشت گردوں نے بارودی مواد سے بھرے رکشہ کے ذریعے حملے کی کوشش کی، چوکی میں موجود پولیس کے بہادر جوانوں نے بروقت اور مستعدانہ کارروائی کرتے ہوئے دشمن کے ناپاک عزائم ناکام بنائے، سیکیورٹی ذرائع
ریسکیو 1122 اور موٹروے پولیس نے بعض زخمیوں اور لاشوں کو اپنی گاڑیوں کے ذریعے ڈی ایچ کیو ہسپتال بٹ خیلہ منتقل کیا، 4 شدید زخمیوں کو سوات ریفر کردیا گیا، ترجمان
پولیو ٹیم میں خواتین بھی شامل تھیں جو محفوظ رہیں، جائے وقوع پر بڑی تعداد میں پولیس ٹیم پہنچ چکی ہے اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا گیا ہے، ڈی پی او سوات
میران شاہ روڈ پر نصب کی گئی بارودی سرنگ پھٹنے کے بعد دہشتگردوں نے حملہ کردیا، سیکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دہشتگرد فرار ہوگئے، حملے میں حوالدار دوست محمد خان شہید جبکہ سپاہی شمیم خان زخمی ہوئے، ترجمان بنوں پولیس
ابتدائی حملے میں 3 خوارج کو جہنم واصل کیا گیا، ایک دہشت گرد نے باردو سے بھری گاڑی اسکول کی دیوار سے ٹکرائی، بقیہ 2 دہشت گردوں کو کلیئرنس آپریشن کے دوران انجام تک پہنچایا گیا۔
پولیس ٹریننگ سینٹر پر 7 سے 8 دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا،ایک دہشتگرد نے خود کو دھماکے سے اڑالیا، جوابی کارروائی میں دو دہشتگرد مارے جاچکے ہیں، ڈی پی او
نامعلوم افراد نے میران شاہ روڈ پر ایوب فیول اسٹیشن کے قریب سیکیورٹی اہل کاروں پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ایک سیکورٹی اہلکار شہید اور دوسرا زخمی ہوگیا، ترجمان بنوں پولیس
پولیس نے جاں بحق افراد کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کردیں، جن میں چن زیب ولد عبدالرحمٰن ،عبداللہ ولد سلمان، رفاقت اور حقنواز پسران محمد انور شامل ہیں۔
عاقب اللہ خیبرپختونخوا کے وزیر آب پاشی تھے جبکہ فیصل ترکئی کے پاس ابتدائی وثانوی تعلیم کی وزارت تھی، علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات میں دونوں وزرا کی شکایت کی تھی، ذرائع