پاکستان

'بھارت خطے کے امن میں سب سے بڑی رکاوٹ'

چوہدری نثار کےمطابق خطےاورعالمی امن کیلئےدی جانےوالی قربانیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے کچھ عناصر ہم پر تنقید کرتے ہیں

اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ بھارت خطے میں امن کے قیام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

برطانوی اور یورپی پارلیمنٹ کے 3 رکنی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے چوہدری نثار نے افسوس کا اظہار کیا کہ خطے اور عالمی امن کیلئے دی جانے والی قربانیوں کو تسلیم کرنے کے بجائے، تاریخی اور زمینی حقائق کو نظر انداز کرتے ہوئے پاکستان کو کچھ عناصر کی جانب سے تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ جن کے پاس صرف سطحی معلومات ہیں اور وہ دوسروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، تنقید کرنے والوں کی فہرست میں وہ بھی شامل ہیں جن کے اپنے ہاتھ مظلوم لوگوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں اور وہ خطے میں پائیدار امن کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی برادری کو نہ صرف پاکستان کے موقف کو کھلے دل سے سننا چاہیے بلکہ اس کے درست نقطہ نظر کو بھی سمجھنا چاہیے۔

انھوں نے تسلیم کیا کہ برطانیہ ان ممالک میں سے ہے جنھوں نے نہ صرف پاکستان کا موقف سنا بلکہ اسے سمجھا بھی ہے۔

چوہدری نثار نے برطانیہ کی جانب سے خطے کے امن اور اداروں کو مضبوط کرنے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو سراہا۔

ملاقات کے دوران پاکستان اور برطانیہ کے تعلقات، مختلف حوالوں سے جاری تعاون، دو طرفہ پارلیمانی امور اور خطے کی صورت حال خاص طور پر مسئلہ کشمیر کے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

چوہدری نثار نے کشمیر اور مسلم دنیا کے حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ کی جانب سے کی جانے والی نشاندہی کو سراہا۔

وزیر داخلہ کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے وفد کے اراکین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ پاکستانیوں کیلئے ان کے اٹھائے جانے والے اقدامات قابل تعریف ہیں۔

وفد کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے ملک میں دہشت گردی کے واقعات کو ختم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انھوں نے وزیر داخلہ کی جانب سے ان اقدامات کی بھی تعریف کی جن کی مدد سے پاکستان میں کسی بھی غیر ملکی کو بغیر درست دستاویزات کے ملک میں داخلے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔

وفد میں لارڈ نذیر احمد، لارڈ قربان حسین اور یورپی پارلیمنٹ کے رکن افضال خان شامل تھے۔

یہ رپورٹ 7 جنوری 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی