لیڈی ورکرز سے مبینہ ریپ کے 4 ملزمان ’مقابلے‘ میں ہلاک
گجرات: پنجاب پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گزشتہ ماہ بھلوال میں ڈکیتی کے دوران 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنانے والے 4 ملزمان کو مقابلے میں ہلاک کردیا گیا۔
ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر(ڈی پی او)گجرات سہیل ظفر چٹھہ نے ڈان کو بتایا کہ پولیس نے صوبے کے مختلف علاقوں سے ملزمان کو گرفتار کرنے کے لیے 4 ٹیمیں تشکیل دی تھیں اور انہیں پکڑنے میں کامیاب بھی ہوگئی تھی۔
ڈی پی او کے مطابق خواتین سے مبینہ’ریپ‘ میں ملوث ملزمان کو چوری شدہ سامان اور ہتھیاروں کی برآمدگی کے لیے کوٹ غلام محمد کے علاقے میں ان کے ٹھکانے کی جانب لے جایا جارہا تھا کہ اچانک ملزمان کے ساتھیوں نے انہیں چھڑانے کے لیے پولیس کی گاڑی پر فائرنگ کردی۔
انہوں نے بتایا کہ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چاروں ملزمان ہلاک ہوگئے جبکہ حملہ آور موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
بعد ازاں پولیس نے مقابلے میں ہلاک ہونے والے ملزمان کی لاشیں عزیز بھٹی شہید ٹیچنگ ہسپتال منتقل کردیں جنہیں پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردیا گیا۔
پولیس نے پلاک ہونے والے تین افراد کی شناخت میونوال کے رہائشی لیاقت، بھلوال کے حسنین اور موٹا کالن کے افتخار کے نام سے کی۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ غازی خان: لڑکی سے اجتماعی زیادتی، ہسپتال میں دم توڑ دیا
ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے چوتھے ملزم کی شناخت ارشد کے نام سے ہوئی جس کی لاش پولیس کے قبضے میں ہی موجود ہے۔
پولیس کے مطابق یہ گینگ ڈکیتیوں اور چوریوں کے دوران خواتین کے ریپ کے واقعات میں ملوث تھا۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز یہ خبر سامنے آئی تھی کہ بھلوال میں 2 لیڈی ہیلتھ ورکرز کو ریپ کا نشانہ بنایا گیا، یہ واقعہ اس وقت منظر عام پر آیا جب متاثرہ خواتین نے ڈی ایس پی سہیل ناصر چٹھہ سے رابطہ کیا تھا۔
بھلوال کے بیسک ہیلتھ یونٹ میں کام کرنے والی تین میں سے دو خواتین کو گزشتہ ماہ 29 دسمبر 2016 کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیاتھا،مگر میڈیا میں گزشتہ روز خبر شائع ہوئی تھی، جس کے ایک دن بعد پولیس نے مقابلے میں ملزمان کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔