’بدعنوانی کے خاتمے کیلئے کوئی سنجیدہ نہیں‘
اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ کرپشن ختم کرنے کے لیے ملک میں کوئی سنجیدہ نہیں،صرف نعرے لگائے جا رہے ہیں۔
سنگجانی پسوال میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ کرپشن کے خلاف ہر کوئی بات کرتا ہے لیکن عمل نہیں کرتا جبکہ اس کے خاتمے کے لیے کوئی سنجیدہ نہیں ہے، صرف نعرے لگاکر لوگوں کو بیوقوف بنایا جارہا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایسی باتیں کرنے سے بہت سے لوگ ان سے ناراض ہو جائیں گے، لیکن یہ حقیقت ہے۔
چوہدری نثار کے مطابق ملک میں تلخی،محاذ آرائی، گالم گلوچ اور تشدد پر قابو پانے کی ضرورت ہے،جب تک ان پر قابو نہیں پایا جائے گا تب تک مسائل رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: چوہدری نثار اور وزیراعظم میں 'دوریاں'
انہوں نے کہا کہ ہمارے قول و فعل میں تضاد نہیں ہونا چاہیے،ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ میرے پیچھے کرپشن کا بازار گرم ہو اور میں آپ کو انسداد بد عنوانی پر لیکچر دیتا پھروں، کیونکہ قول و فعل کا تضاد قوموں کو تباہ کردیتا ہے۔
چوہدری نثار کے مطابق سول و عسکری تعاون سے امن و امان کے حالات میں بہتری آئی، مضبوط بنیادی ڈھانچہ اور ترقی پاکستان کا مستقبل ہے۔
وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج ملک بہت مشکلات میں گھرا ہوا ہے، اور یہ سلسلہ 70 سال سے جاری ہے، مگر عام آدمی کو ان مشکلات کا احساس نہیں۔
مزید پڑھیں: چوہدری نثار کےخلاف توہین عدالت کی درخواست کا فیصلہ
چوہدری نثار کے مطابق اگر کسی ملک نے ترقی کی ہے تو اس کے فیصلے چوکوں اور چوراہوں پر نہیں بلکہ عدالتوں اور پارلیمنٹ میں ہوئے ہیں، لیکن یہاں ایک غلط روش چل پڑی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ وہ اپنی آواز اٹھائے،غلط کو غلط کہے اور صحیح کو صحیح،جب تک کوئی نہیں بولے گا،تب تک سب غلط کام جاری رہیں گے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان میں اچھا کام مشکل اور غلط کام آسان ہے،حلال اور حرام کی تمیز تقریباً ختم ہوچکی، جائز اورناجائز میں فرق کا خاتمہ تقریروں، دھرنوں اور احتجاج سے نہیں ہونے والا۔