پاکستان

’حافظ سعید کی نظر بندی سے منفی و مایوس کن پیغام گیا‘

حکومت فوری طور پر نظر بندی کو ختم کرے اور انہیں کشمیر کی جدوجہد آزادی میں کردار ادا کرنے کی اجازت دے، سید صلاح الدین

ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں جدوجہد آزادی کے لئے برسرپیکار حزب المجاہدین کے کمانڈر سید صلاح الدین نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کو نظربند کرنے کا فیصلے واپس لے۔

سید صلاح الدین نے حکومت کے اس فیصلے کو تکلیف دہ اور بزدلانہ بھی قرار دیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں حافظ سعید کو انسداد دہشت گردی ایکٹ 1977 کے سیکشن (1EEE-11) کے تحت نظر بند کیا گیا تھا اور وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفکیشن میں بھی اس کی تصدیق کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید کی رہائی کیلئے جماعت الدعوۃ کی احتجاج کی دھمکی

یونائیٹڈ جہاد کونسل (یو جے سی) کے چیئرمین نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ’حافظ محمد سعید نہ صرف عالمی برادری سے کشمیر کے معاملے پر مجرمانہ خاموشی توڑنے کا مطالبہ کررہے تھے بلکہ وہ بھارت کے مظالم کو بھی بے نقاب کررہے تھے‘۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کے اس اقدام سے نہ صرف مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے لوگوں کو منفی اور مایوس کن پیغام گیا بلکہ اس سے یہ بھی ظاہر ہوا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی میں پاکستان کا کردار انتہائی کمزور ہے۔

واضح رہے کہ جے یو سی ان متعدد تنظیموں کا مجموعہ ہے جو کشمیر میں بھارتی قبضے کے خلاف سرگرم ہیں اور جماعت الدعوۃ کا عسکری ونگ لشکر طیبہ کو اس میں مبصر کا درجہ حاصل ہے۔

مزید پڑھیں:حافظ سعید کی نظر بندی ریاستی اداروں کا فیصلہ، آئی ایس پی آر

سید صلاح الدین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’کشمیر کی تحریک آزادی کی موجودہ صورتحال اس بات کی متقاضی ہے کہ پاکستانی قوم اور قیادت ہر قسم کے خوف اور مجبوری سے بالاتر ہوکر کشمیریوں کے ساتھ کھڑے ہوں‘۔

یوجے سی کے سربراہ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر حافظ سعید کی نظر بندی کو ختم کرے اور انہیں کشمیر کی جدوجہد آزادی میں اپنا کردار ادا کرنے اور پر امن طریقے سے آواز بلند کرنے کی اجازت دے۔

سید صلاح الدین کا بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب آزاد کشمیر کے شہر مظفرآباد میں پہلے ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے خلاف مظاہرے کیے جارہے ہیں جنہوں نے ’جماعت الدعوۃ کے سربراہ کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستان پر دباؤ ڈالا‘۔

یہ بھی پڑھیں: حافظ سعید کی نظر بندی: بھارت کا 'ڈو مور' کا مطالبہ

بدھ کوہونے والے ایسے ہی ایک احتجاج میں مظاہرین نے ایک پتلا بھی نذر آتش کیا گیا جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی تصویریں آویزاں تھیں۔

مظاہرین نے مختلف پلے کارڈز بھی اٹھا رکھے تھے جن پ رجماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید کے حق میں نعرے درج تھے۔

لائن آف کنٹرول پر بھارتی شیلنگ کے متاثرین کی جانب سے اٹھائے گئے ایک بینر پر لکھا تھا کہ 'بھارت کو خوش کرنے کے لیے حافظ سعید کی نظر بندی قابل قبول نہیں'۔

مظاہرے میں شریک ایک شخص محمد زمان نے کہا کہ 'حافظ سعید دنیا بھر میں موجود کشمیریوں کے لیے آواز اٹھاتے ہیں، انہوں نے مشکل وقت میں ہماری مدد کی اور اب بھی کررہے ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ ایسا کرنا کیوں پاکستان اور دیگر ملکوں کی حکومتوں کی نظر میں جرم بن گیا'۔