بھارت نے 'خفیہ نیوکلیئر سٹی' تعمیر کر رکھا ہے، دفتر خارجہ
اسلام آباد: ترجمان دفتر خارجہ نے دنیا کی توجہ پڑوسی ملک کی جوہری سرگرمیوں کی طرف دلاتے ہوئے دعویٰ کیا ہے بھارت نے ایک 'خفیہ نیوکلیئر سٹی' تعمیر کر رکھا ہے۔
اسلام آباد میں ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا، 'بھارت بین البر اعظمی میزائل کے تجربات کر رہا ہے، جس سے خطے میں ہتھیاروں کا توازن متاثر ہو رہا ہے'۔
ترجمان کا کہنا تھا، 'بھارت کے پاس ایٹمی اسلحے کے ذخائر موجود ہیں اور اس نے ایک خفیہ نیوکلیئر سٹی بھی تعمیر کر رکھا ہے'۔
واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں وزارت خارجہ میں ایڈیشنل سیکریٹری برائے اقوام متحدہ و اکنامک کوآپریشن تسنیم اسلم نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارت اپنے ایٹمی ذخائر میں روز بروز اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ جوہری آبدوزوں کی تیاری میں بھی مصروف ہے۔
مزید پڑھیں:’بھارت جوہری آبدوزوں کی تیاری میں مصروف‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ایسی صورتحال میں پاکستان کے پاس اپنے دفاع کے لیے تیار رہنے کے علاوہ اور کوئی آپشن موجود نہیں‘۔
تاہم تسنیم اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان ضرورت سے زیادہ جوہری ہتھیار نہ رکھنے کی پالیسی پر گامزن ہے۔
دوسری جانب اس حوالے سے بھی رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ ہندوستان نے آئندہ مالی سال کے لیے دفاعی بجٹ میں 10 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
'امریکی ویزہ پابندیوں کا اطلاق پاکستانیوں پر نہیں'
ترجمان دفتر خارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ 'ہم نئی امریکی انتظامیہ سے رابطے میں ہیں اور انھوں نے یقین دلایا ہے کہ وہ پاکستانیوں کے بارے میں خصوصی اقدامات نہیں لے رہے'۔
نفیس ذکریا کا کہنا تھا، 'امریکی سفارت خانے نے اس حوالے سے جامع بیان بھی جاری کیا ہے جبکہ ٹرمپ انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ ویزہ پابندیوں کا اطلاق پاکستانیوں پر نہیں ہے'۔
یہ بھی پڑھیں:7 مسلمان ممالک کے شہریوں کے امریکا میں داخلے پر پابندی
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ 27 جنوری کو ایک ایگزیکٹیوآرڈر کے ذریعے تارکین وطن کے داخلے کا پروگرام معطل کرتے ہوئے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں کی امریکا آمد پر بھی پابندی عائد کردی تھی، ان ممالک میں ایران ، عراق، لیبیا، صومالیہ،سوڈان، شام اور یمن شامل ہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان اقدامات سے امریکیوں کی دہشت گرد حملوں سے حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے گا۔
مزید پڑھیں:’پاکستانی شہریوں پر پابندی کا کوئی ارادہ نہیں‘
اس حوالے سے بھی رپورٹس گردش کر رہی تھیں کہ پاکستان پر بھی پابندی عائد کی جاسکتی ہے تاہم وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے ان خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی حکام کی جانب سے پابندیوں کا سامنا کرنے والے ممالک کی فہرست میں مزید ممالک کو شامل کرنے کا فی الحال کوئی ارادہ نہیں۔
پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کا اہم اتحادی ہے، لیکن گزشتہ چند سالوں میں دونوں ممالک کے درمیان عدم اعتماد کی فضا میں اضافہ ہوا ہے۔