مردم شماری سے قبل افغان مہاجرین کی واپسی کا مطالبہ
اسلام آباد: متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) نے ملک میں مردم شماری سے قبل افغان مہاجرین کو واپس بھیجنے کا مطالبہ کر دیا۔
ایم کیو ایم کی جانب سے افغان مہاجرین کی واپسی کے لیے قومی اسمبلی میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔
قرارداد میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ ’شفاف مردم شماری کے لیے افغان مہاجرین کو واپس بھیجنا ضروری ہے، ملک میں موجود 20 سے 25 لاکھ افغان مہاجرین معیشت پر بوجھ ہیں اور ملکی سلامتی کے لیے خطرہ بن چکے ہیں۔‘
یہ بھی پڑھیں: افغان مہاجرین کے انخلاء تک مردم شماری موخر کرنے کا مطالبہ
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ ’ہم ملک میں اپنے لوگوں کو پانی، بجلی اور روزگار نہیں دے پارہے، جبکہ تعلیم اور صحت کی بھی بُری صورتحال ہے، لہٰذا اب وقت آگیا ہے کہ عظیم تر قومی مفاد میں افغان مہاجرین کو پاکستان سے رخصت کیا جائے۔‘
یاد رہے کہ اس سے قبل نیشنل پارٹی نے بھی بلوچستان میں افغان مہاجرین کے انخلاء تک مردم شماری موخر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
نیشنل پارٹی کے صدر اور وفاقی وزیر برائے پورٹس اینڈ شپنگ حاصل بزنجو نے نیوز کانفرنس کے دوران کہا کہ ’شماریات ڈویژن نے اعلان کیا ہے کہ غیر ملکیوں کو مردم شماری میں شامل کیا جائے گا، ہمیں مردم شماری پر کوئی اعتراض نہیں لیکن افغانیوں کو اس میں شامل نہیں ہونا چاہیے، کیونکہ ملک میں اس وقت 30 لاکھ افغان مہاجرین موجود ہیں جن کی موجودگی میں مردم شماری کروانا پاکستانیو کے حق پر ڈاکے کے مترادف ہوگا۔‘
مزید پڑھیں: مردم شماری مارچ 2017 میں کروانے کا حکم
واضح رہے کہ ملک میں 19 سال بعد چھٹی مردم شماری 15 مارچ سے شروع ہوگی۔
حکومت کی جانب سے جاری شیڈول کے مطابق ملک کے 147 میں سے 62 اضلاع میں پہلے اور 85 اضلاع میں دوسرے مرحلے میں مردم شماری ہوگی۔