تنخواہ نہ ملنے پر سینیٹری ورکر کی خودسوزی کی کوشش
نوشہرو فیروز: گذشتہ 4 ماہ سے مبینہ طور پر تنخواہ سے محروم ایک سینیٹری ورکر نے سندھ کے تھرو شاہ ٹاؤن میں خودسوزی کی کوشش کی، تاہم انھیں بچا لیا گیا۔
نعیم شیخ کو ان کے ساتھیوں نے ہسپتال منتقل کیا جبکہ انھیں ریسکیو کرنے کی کوشش کے دوران ان کا ایک ساتھی بھی جھلس گیا۔
رپورٹس کے مطابق تھرو شاہ ٹاؤن کمیٹی سے تعلق رکھنے والے سینیٹری ورکرز گذشتہ 4 ماہ سے تنخواہیں نہ ملنے کے خلاف محکمے کے اسمبلی ہال کے باہر مظاہرہ کر رہے تھے۔
ابھی نعرے بازی کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ ایک سینیٹری ورکر نعیم شیخ نے پیٹرول کی بوتل اٹھائی اور اپنے اوپر چھڑک کر خود کو آگ لگالی، یہ سب کچھ اتنا اچانک ہوا کہ کسی کو بھی انھیں روکنے کا موقع نہ مل سکا۔
بعدازاں ان کے ساتھیوں نے نعیم کو ریسکیو کرکے ہسپتال پہنچایا، تاہم اس دوران ان کے ایک ساتھی شکیل شیخ بھی جھلس گئے۔
دونوں متاثرہ افراد کو نوشہرو فیروز کے سول ہسپتال میں داخل کروا دیا گیا، ڈاکٹرز کے مطابق نعیم کا جسم 20 فیصد جھلس گیا جبکہ شکیل کو معمولی زخم آئے۔
تھرو شاہ ٹاؤن کمیٹی کے چیئرمین علی المانی نے ہسپتال میں متاثرہ ورکرز کی عیادت کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ ملازمین کی تنخواہیں ادا نہیں کی جاسکیں کیونکہ بھریا سٹی اکاؤنٹ جہاں سے کمیٹی کو فنڈز جاری کیے جاتے ہیں، حکام کی جانب سے عارضی طور پر کچھ وجوہات کی بناء پر منجمد کیا جاچکا ہے۔
تاہم انھوں نے ورکرز کو یقین دہانی کروائی کہ وہ بھریا سٹی کے چیئرمین امیر علی شاہ سے بات کریں گے، جنھوں نے بعدازاں سینیٹری ورکرز کی 2 ماہ کی تنخواہیں جاری کردیں۔
یہ خبر 22 مارچ 2017 کے ڈان اخبار میں شائع ہوئی