پاکستان

’اوآئی سی کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کواجاگر کرے‘

بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گنزکے استعمال سے150کشمیری ہلاک،جب کہ بچوں اورلڑکیوں سمیت 20 ہزار افراد زخمی ہوئے، سرتاج عزیز

اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امورسرتاج عزیز نے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے آزاد ومستقل کمیشن برائے انسانی حقوق پر زور دیا ہے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو دنیا کے سامنے اجاگر کرنے میں کردار ادا کرے۔

خیال رہے کہ اسلامی تعاون تنظیم کا خود مختار و مستقل کمیشن برائے انسانی حقوق (آئی پی ایچ آر سی) پاکستانی دور ے پر آیا ہوا ہے.

کمیشن کے ارکان نے وزیر اعظم کے مشیر برائے خارجہ امور سرتاج عزیز سے ملاقات کی،اس سے پہلے کمیشن کے ارکان نے وفاقی وزیر برائے امور کشمیر او گلگت بلتستان برجیس طاہر سے بھی ملاقات کی تھی۔

دفتر مشیر خارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملاقات کے دوران جولائی 2016 کے بعد مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، جارحیت، پیلٹ گنوں کے استعمال اور کرفیو نافذ کرنے جیسے معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: کشمیر میں ظلم و بربریت کا سلسلہ فوری بند کیا جائے،او آئی سی

بیان کے مطابق سرتاج عزیز نے مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھنے پر او آئی سی کے کمیشن کی تعریف کی،اور اس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرے۔

سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو اس حساس معاملے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لینا چاہئیے۔

مشیر برائے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ او آئی سی کے کمیشن کے دورے سے اسے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم، بھارتی جارحیت اور وہاں کے عوام کی حالت زار جاننے میں آسانی ہوگی۔

سرتاج عزیز نے بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے پیلٹ گنز کے استعمال سے 150 کشمیری مسلمان ہلاک، جب کہ بچوں اور نوجوان لڑکیوں سمیت 20 ہزارافراد زخمی ہوئے۔

مزید پڑھیں: ہندوستان نہتے کشمیریوں پر مظالم بند کرے

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں 8 جولائی 2016 کو نوجوان حریت کمانڈر برہان مظفر وانی کے انڈین فورسز کے ہاتھوں ماورائے عدالت قتل کے بعد کشمیر میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

مظاہروں کو ناکام بنانے کے لیے ہندوستانی فوج نے مظاہرین پر پیلٹ گنوں کا استعمال کیا تھا، جس سے کم سے کم 150 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوگئے تھے۔

جب کہ پیلٹ گنوں کے استعمال سے ہزاروں کشمیری بینائی سے محروم ہوگئے تھے۔