برطانوی پارلیمانی وفد کا ’کشمیر تنازع‘ جلد حل کرنے کا مطالبہ
مظفر آباد: برطانیہ کی حکمراں جماعت ’کنزرویٹو پارٹی‘ کے پارلیمانی وفد نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق جلد حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
پاکستان کا دورہ کرنے والے برطانوی پارلیمنٹ نے تجویز دی کہ اقوام متحدہ کو ہمالیہ ریجن کے متنازع دونوں حصوں میں آزاد اور غیر جانبدار کمیشن بھیجنا چاہیے، تاکہ زمینی صورتحال کا جائزہ لیا جاسکے۔
برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے یہ اظہار خیال آزاد جموں و کشمیر کے صدر سردار مسعود خان کے استقبالیہ میں کیا، جس میں کشمیر کابینہ و قانون ساز اسمبلی کے اراکین، سینئر سرکاری افسران اور سول سوسائٹی کے ارکان نے شرکت کی۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق کی دعوت پر 2 اپریل کو پاکستان پہنچنے والے برطانوی قانون سازوں نے سرکاری عہدیداران اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد سے ملاقات کے لیے مظفر آباد کا دورہ کیا، جہاں مختلف کیمپوں میں بھارت کے زیر انتظام کشمیر سے ہجرت کرکے آنے والے مہاجرین سے بھی ملاقات کی۔
یہ بھی پڑھیں: او آئی سی کی بھارت سے کشمیر کے دورے کی نئی درخواست
اس موقع پر برطانوی رکن پارلیمنٹ اور پاکستان کے لیے آل پارٹی پارلیمانی گروپ کے سربراہ رحمٰن چشتی نے یاد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے 2012 میں مظفر آباد کے دورے کے دوران آئندہ دورے میں دیگر پارلیمانی ساتھیوں کو بھی ساتھ لانے کا وعدہ کیا تھا۔
مظفر آباد کے مضافاتی علاقے میں پیدا ہونے والے رحمٰن چشتی کا کہنا تھا کہ ’یہ برطانوی پارلیمانی ارکان کے لیے اہم ہے کہ وہ کشمیر کا دورہ کرکے مقامی افراد کے مسائل کا اندازہ اور مسئلہ کشمیر کے حل میں مدد کریں۔‘
بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’اقوام متحدہ کو آزاد بین الاقوامی کمیشن تشکیل دینا چاہیے، جو کشمیر کے دونوں حصوں کا دورہ کرکے حالات کا اندازہ لگائے اور جس کے نتائج کو سب تسلیم کریں۔‘
رکن برطانوی پارلیمنٹ روئسٹن اسمتھ کا کہنا تھا کہ ’پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کے اپنے پہلے دورے کے دوران مختلف لوگوں سے ملاقاتوں میں نے مشاہدہ کیا کہ اس بات پر مکمل اتفاق پایا جاتا ہے کہ مسئلہ کشمیر، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق بغیر کسی تاخیر کے حل ہونے کی ضرورت ہے۔‘
مزید پڑھیں: ’اوآئی سی کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کواجاگر کرے‘
انہوں نے کہا کہ ’اگر اقوام متحدہ پچھلے 70 سالوں سے مسئلہ کشمیر حل نہیں کراسکی، تو میرا سوال ہے کہ اقوام متحدہ کا آخر کردار کیا ہے؟‘
دیگر برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بھی کشمیر تنازع کے جلد حل اور اس حوالے سے برطانوی پارلیمنٹ میں آواز اٹھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس موقع پر آزاد جموں و کشمیر کے صدر مسعود خان نے مظفر آباد کا دورہ کرنے اور تمام صورتحال کو سمجھنے پر برطانوی وفد کا شکریہ ادا کیا۔