مسئلہ کشمیر او آئی سی کا سب سے اہم ایجنڈہ: سیکریٹری جنرل
اسلام آباد: اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف احمد نے دنیا بھر میں ہونے والے انتہاپسندی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام امن کا دین ہے اور رواداری کا درس دیتا ہے۔
وزیراعظم نواز شریف کے مشیر برائے امورِخارجہ سرتاج عزیز کے ساتھ مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ پاکستان تمام مسلمانوں کا گھر ہے اور دہشت گردی کا مذہب اور نسل سے کوئی تعلق نہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر یوسف احمد کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر ہمیشہ سے او آئی سی کا سب سے اہم ایجنڈہ رہا ہے۔
مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ سیکریٹری جنرل او آئی سی کو کشمیر میں بھارتی بربریت کے بارے میں بتایا ہے، جس پر ڈاکٹر یوسف احمد کا کہنا تھا کہ کشمیر اور دیگرمسلم ممالک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ’او آئی سی‘ وفد کا معصوم کشمیریوں کی ہلاکتوں کا نوٹس
سیکریٹری جنرل او آئی سی نے کہا کہ اسلامی تعاون کی تنظیم بھارت سے مقبوضہ کشمیر تک رسائی فراہم کرنے کا مطالبہ کرچکی ہے لیکن بدقسمتی سے بھارت نے یہ مطالبہ مسترد کردیا۔
ڈاکٹر یوسف احمد کا کہنا تھا کہ بھارت او آئی سی کے انسانی حقوق کے کمیشن کی جانب سے دورے کی درخواست بھی مسترد کرچکا ہے، تاہم ہم مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور مسئلہ کشمیر کے پرامن حل تک نئی دہلی پر دباؤ ڈالتے رہیں گے۔
شام میں جاری خانہ جنگی کی صورتحال اور حالیہ امریکی فضائی حملے پر تبصرہ کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نے کہا کہ شام کا مسئلہ حل کرانے کے لیے تمام مسلم ممالک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔
مزید پڑھیں: او آئی سی کی بھارت سے کشمیر کے دورے کی نئی درخواست
ان کا کہنا تھا کہ شام کے مسئلے کا سیاسی حل تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔
سیکریٹری جنرل کا مزید کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو او آئی سی سے بہت سی توقعات وابستہ ہیں، جبکہ ہم بڑے مسائل پر پاکستان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھیں گے۔
اس موقع پر مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے صحافیوں کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کے خلاف او آئی سی کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں اور اسلامی تعاون کی تنظیم گستاخانہ مواد کے خلاف مشترکہ طور پر ایکشن لے گی۔