ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے 2 خواتین زخمی
لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ آزاد جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کی بلااشتعال فائرنگ اور شیلنگ کے نتیجے میں 2 خواتین زخمی ہوگئیں۔
ضلع بھمبر کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) یاسین بیگ کا کہنا تھا کہ بھمبر کے جنوب میں واقع سماہنی سیکٹر میں صبح 7 بجے بھارت کی جانب سے چھوٹے اور بڑے ہتھیاروں کے ذریعے اشتعال انگیز فائرنگ کی گئی، جس کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا۔
یاسین بیگ کا کہنا تھا کہ سماہنی سیکٹر کے ٹنڈر، چاہی، نہالہ، کھمبا اور کوٹلی گجراں گاؤں بھارتی فائرنگ کا نشانہ بنے۔
مزید پڑھیں: ایل او سی:بھارت کی بلااشتعال فائرنگ سے2 افراد زخمی،دفتر خارجہ
زخمی ہونے والی خواتین کی شناخت 30 سالہ عشرت بی بی اور 18 سالہ ارم یونس کے نام سے کی گئی، جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے ۔
دوسری جانب ایک اور پولیس اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھرپور جوابی کارروائی کی گئی۔
پاک-بھارت کشیدہ تعلقات
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں گذشتہ برس 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور بھارت کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔
ان واقعات کے بعد بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو کئی مرتبہ دفتر خارجہ طلب کرکے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر احتجاج ریکارڈ کرایا گیا اور بھارتی سفارتکار سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اس بات کی یقین دہانی کرائیں کہ ان واقعات کی تحقیقات کی جائیں گی اور اس کی تفصیلات پاکستان کے ساتھ شیئر کی جائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایل او سی: بھارتی فوج کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق
یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔
بعد ازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔
دوسری جانب گزشتہ برس 8 جولائی کو مقبوضہ کشمیر میں حریت کمانڈر برہان وانی کی ہندوستانی افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد سے کشمیر میں بھی کشیدگی پائی جاتی ہے اور سیکیورٹی فورسز کے خلاف احتجاج میں اب تک 100 سے زائد کشمیری جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جبکہ پیلٹ گنوں کی وجہ سے سیکڑوں شہری بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔