ہالینڈ کے کوکن ہاف گارڈن میں ایک دوسرے سے اٹکھیلیاں کرتے پھول
ہالینڈ کے کوکن ہاف گارڈن میں ایک دوسرے سے اٹکھیلیاں کرتے پھول
زمین کے سینے پر سجے ہوئے حسین رنگوں نے میری نگاہوں کو خیرہ کر دیا تھا، ہر طرف پھیلے گونا گوں رنگ، اتنے رنگوں کے تو مجھے نام بھی نہیں معلوم، قوس قزاح کے رنگوں سے کون واقف نہیں لیکن یہاں پر تو ان گنت رنگوں کی پریاں زمین کے سینے پر رقصاں تھیں، ایسا لطیف رقص شاید تصور کی کسی سرزمین پر ہو، یا تخیل کے کسی سیارے پر، یا شاید پروردگار کی جنت سے کسی تصویر کا عکس دھرتی پر اترا ہو، میں نے اتنی خوبصورتی ایک جگہ کبھی اکٹھی نہیں دیکھی.
قاسمی صاحب نے کہا تھا کہ
اک حقیقت سہی فردوس میں حوروں کا وجود
حسن انسان سے نمٹ لوں تو وہاں تک سوچوں
بس ایسے ہی آج آنکھ دنیا کی خوبصورتی میں الجھ گئی تھی، آج میں نے ہالینڈ کا مشہور کوکن ہاف گارڈن دیکھا، جہاں موسم بہار میں ستر لاکھ پھول لگائے جاتے ہیں، میرے دل میں برسوں سے خواہش تھی کہ اس باغ کی سیر کو جاؤں، ویسے تو کئی بار ایمسٹرڈم سے گزر ہوا لیکن ایسا موسم دستیاب نہ ہوا جس میں یہ گلزار کھلا ملے۔