متحدہ عرب امارات میں ماہ رمضان کیسے گزرتا ہے؟
متحدہ عرب امارات میں ماہ رمضان ایک طویل فیسٹول سیزن کا آغاز سمجھا جاتا ہے جو بلاشک وشبہ یہاں کے شہریوں کے لیے رحمتوں اور برکتوں کے ساتھ کئی آسانیوں کا باعث بن جاتا ہے۔
مگر فیسٹول سے مراد یہ نہیں کہ اس کے لیے خاص دھوم دھڑکے والے پروگرام، تقاریب اور شور شرابا بر پا ہو، بلکہ عام عوام کے لیے آسانیوں، مہربانیوں اور بچتوں کا تیس روزہ منصوبہ شروع ہو جاتا ہے، جو عید الفطر کے بعد اوپر نیچے آنے والے حج، بقر عید اور نئے اسلامی سال کے آغاز تک کئی انداز میں رنگ بدلتا رہتا ہے۔
اسی عرصے کے دوران کچھ غیر مسلم ممالک اور مذاہب کے تہوار اور خاص ایام بھی میں شامل ہوتے رہتے ہیں۔ رمضان کے آغاز سے پہلے ہی شہر بھر کے پل، کارنر اور اہم شاہراہوں کو خوبصورت برقی قمقموں سے سجا دیا جاتا ہے۔ جبکہ ان کی روشنی تیز نہیں ہوتی بلکہ بغیر آنکھیں چندھیائے، بغیر جگمگاہٹوں کی افراط کیے، ہلکی پھلکی خوبصورتی کا احساس پیدا کرتے ہیں۔
حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ ساتھ نجی شعبوں کی عمارتوں جیسے مالز، شاپنگ سینٹرز اور دیگر اہم عمارتوں کو بھی جگمگا دیا جاتا ہے۔رمضان کریم کے پوسٹرز، روشنیاں، لالٹین کے سنہرے ماڈلز اور فانوس، چھتوں سے لٹکے، ریسٹورنٹ میں میزوں پر رکھے اور شاپنگ سینٹرز میں دیواروں پر سجے دکھائی دینے لگتے ہیں۔ یہ چراغاں رمضان سے شروع ہو کر اسی رعنائی اور خوبصورتی کے ساتھ بقر عید کے بعد نئے اسلامی سال کے آغاز تک روشنیاں بکھیرتا رہتا ہے۔