'بجلی کی بندش جاری رہی تو امن و امان کی ضمانت نہیں'
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ صوبے کے دیہی اور شہری علاقوں میں لوگ سخت گرمی میں طویل لوڈ شیڈنگ اور بجلی کی بندش سے بری طرح متاثر ہیں اور اگر یہ سلسلہ یونہی جاری رہا تو وہ کسی قسم کی ناخوشگوار صورتحال پیدا ہونے کے امکان کو مسترد نہیں کرسکتے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 'حیدرآباد الیکٹرک سپلائی کمپنی (حیسکو) اور سکھر الیکٹرک سپلائی کمپنی (سیپکو) سندھ کے دیہی علاقے کے لوگوں کو سہولیات کی فراہمی میں ناکام ہوچکے ہیں جبکہ شہر قائد میں کے-الیکٹرک کی کارکردگی بھی انتہائی ناقص ہے'۔
کے-الیکٹرک کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'انتظامیہ اپنے نظام کو اَپ گریڈ کرنے میں ناکام ہوچکی ہے اور سسٹم میں مزید بجلی لانے کے لیے خاص کام نہیں کیا گیا، یہی وجہ ہے کہ لوڈشیڈنگ اور ٹرپنگ کے نتیجے میں عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے'۔
کورنگی 5 میں حکومت سندھ کے ہسپتال میں پیڈیاٹرک ایمرجنسی روم کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کے-الیکٹرک انتظامیہ سے ہونے والی ملاقات کا تذکرہ بھی کیا جس میں انہیں یقین دہانی کرائی گئی تھی کہ ماہ رمضان کے دوران سحرو افطار میں لوڈ شیڈنگ نہیں کی جائے گی جبکہ بجلی کی بندش کے دورانیے کو بھی کم کردیا جائے گا۔
مزید پڑھیں: لوڈ شیڈنگ سے بیزار شہریوں کا شدیداحتجاج
حیسکو اور سیپکو سے متعلق بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں کمپنیاں سندھ کے دیہی علاقوں کے رہائشی افراد کو سہولیات فراہم کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 'تقریباً تین سال قبل سندھ حکومت نے ان دونوں کمپنیوں کو ٹیک اوور کرنے کی پیشکش کی تھی تاکہ ان کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے تاہم وفاقی حکومت نے ہماری پیش کش کو مسترد کردیا، آج ان کی حالت خراب ہوچکی ہے، اب اگر یہ دونوں کمپنیاں سندھ حکومت کو دے دی جائیں تو بھی صورتحال بہتر نہیں ہوسکتی'۔
وزیراعلیٰ کے مطابق 'وہ جانتے ہیں کہ 21 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنے والے سندھ کے دیہی علاقوں میں لوگ بری طرح سے گزارا کررہے ہیں'۔
یہ بھی پڑھیں: بریک ڈاؤن اور بجلی کی طویل بندش، کمشنر کراچی نے نوٹس لےلیا
انہوں نے وفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ سندھ کے لوگوں پر رحم کرے اور یہاں کا نظام بہتر کیا جائے۔
مراد علی کا مزید کہنا تھا کہ '500 کے وی لائن کا ٹرپ کرجانا افسوس ناک اور ناقابل قبول ہے'۔
انہوں نے وفاقی وزیر پانی و بجلی اور وزیراعظم سے ہونے والی ملاقاتوں اور لوڈشیڈنگ میں کمی کے لیے لکھے جانے والے خط کا تذکرہ بھی کیا۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ 'افسوس کی بات ہے کہ اب تک کوئی بہتری نہیں ہوسکی اور میری متعدد فون کالز، خطوط اور درخواستوں کے باوجود بھی کسی کے کان پر جوں تک نہیں رینگی'۔
یہ خبر 31 مئی 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔