پاکستان

بھارت 11 پاکستانی قیدیوں کی رہائی کے لیے آمادہ

بھارت خیر سگالی کے جذبے کے تحت 11 پاکستانی قیدیوں کو جلد رہا کردے گا، رپورٹس

بھارت خیر سگالی کے جذبے کے تحت 11 پاکستانی قیدیوں کو رہا کرنے کیلئے آمادہ ہوگیا ہے۔

ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق یہ اقدام وزیر اعظم نواز شریف اور ان کے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے درمیان قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہونے والی ملاقات کے بعد کیا گیا۔

بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ پاکستانی قیدیوں کو جلد رہا کردیا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ قیدی بھارتی عدالتوں کی جانب سے انہیں دی گئی سزا مکمل کرچکے تھے اور پاکستان ان کی رہائی کا منتظر تھا۔

مزید پڑھیں: عالمی عدالت میں کلبھوشن کیس کی عوامی سماعت 15 مئی کو ہوگی

رواں ماہ کے آغاز میں بھارت نے ایک پاکستانی بچے کو رہا کیا تھا جو غلطی سے ناروال کے سیکٹر میں سرحد عبور کرگیا تھا۔

خیال رہے کہ دونوں ممالک کے تعلقات گذشتہ کچھ عرصے سے انتہائی خراب ہیں اور خاص طور پر 2016 میں ایل او سی پر شروع ہونے والی کشیدگی وقفے وقفے سے تاحال جاری ہے۔

کشیدہ تعلقات

پاکستان اور ہندوستان کے تعلقات میں گذشتہ 18 ستمبر کو ہونے والے اڑی حملے کے بعد سے کشیدگی پائی جاتی ہے اور ہندوستان کی جانب سے متعدد بار لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری کی خلاف ورزی کی جاچکی ہے۔

اسی سال 19 اکتوبر کو بھی ہندوستان نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کیرالہ سیکٹر پر ایک دن میں متعدد مرتبہ بلا اشتعال فائرنگ کی تھی، جس کے نتیجے میں ایک پاکستانی شہری جاں بحق جبکہ 2 خواتین اور دو بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

یاد رہے کہ کشمیر میں ہندوستانی فوجی مرکز پر حملے میں 18 فوجیوں کی ہلاکت کا الزام نئی دہلی کی جانب سے پاکستان پر عائد کیا گیا تھا، جسے اسلام آباد نے سختی سے مسترد کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: نکیال اور کیانی سیکٹرز میں بھارتی فوج کی شیلنگ، 4 افراد زخمی

بعدازاں 29 ستمبر کو ہندوستان کے لائن آف کنٹرول کے اطراف سرجیکل اسٹرائیکس کے دعووں نے پاک-بھارت کشیدگی میں جلتی پر تیل کا کام کیا، جسے پاک فوج نے سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہندوستان نے اُس رات لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی اور بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں 2 پاکستانی فوجی جاں بحق ہوئے، جبکہ پاکستانی فورسز کی جانب سے بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دیا گیا۔

اس کے علاوہ 3 مارچ 2016 کو حساس اداروں نے بلوچستان کے علاقے ماشخیل سے بھارتی جاسوس اور نیوی کے حاضر سروس افسر کلبھوشن یادیو کو گرفتار کیا تھا۔

'را' ایجنٹ کی گرفتاری کے چند روز بعد اس کی ویڈیو بھی سامنے لائی گئی تھی، جس میں کلبھوشن یادیو نے اعتراف کیا تھا کہ اسے 2013 میں خفیہ ایجنسی 'را' میں شامل کیا گیا اور وہ اس وقت بھی ہندوستانی نیوی کا حاضر سروس افسر ہے۔

اس واقعے نے بھی دونوں ممالک کے درمیان حالات کو مزید کشیدہ کردیا۔