سعودی خواتین عبایہ کوکیوں ترجیح دیتی ہیں؟
مسلمان خواتین کی جانب سے مکمل لباس پہننا، نقاب کرنا یا پھرعبایہ کا انتخاب کرنا نہ صرف مذہبی بلکہ سماجی روایات کی بھی عکاسی کرتا ہے۔
مگر مسلمان خواتین کی جانب سے ایسے لباس کو ترجیح دینے کے حوالے سے مغربی و یورپی ممالک کی جانب سے ہمیشہ مسلمان معاشروں، حکومتوں اور خواتین کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
حتیٰ کہ جدید دور اور فیشن کے مطابق یورپ اور مغربی ممالک کی کمپنیاں بھی عبایہ اور نقاب تیار کرنے لگی ہیں۔
مسلمان خواتین اور خصوصی طور پر سعودی عرب میں عبایہ اور برقعے کے زیادہ استعمال پر دنیا میں ہمیشہ بحث ہوتی رہی ہے، دنیا کے کئی ممالک میں سعودی خواتین کے لباس کو ان کے قید سے تشبیح دی جاتی ہے۔
آزاد معاشروں، قدرے سیکولر، ایڈوانس اور روشن خیال معاشروں کے لوگ عبایہ، برقعے اور نقاب کو کبھی کبھی خواتین کے حقوق کے خلاف بھی قرار دیتی ہیں، اور خیال جاتا ہے کہ ایسے لباس خواتین پر مسلط کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی خواتین کو پہلے اس کی اجازت نہ تھی
لیکن پھر سوال یہ ہے کہ اگر عبایہ اور نقاب اتنا ہی مشکل ہے تو سعودی خواتین اس کا انتخاب کیوں کرتی ہیں؟