قندیل کی کہانی ان خواتین کی زبانی جو انہیں سب سےبہتر جانتی تھیں
قندیل بلوچ ایک ایسی لڑکی تھی، جس نے اپنی وائرل ہونے والی ویڈیو کلپس، منفرد انداز کے ملبوسات اور میوزک ویڈیوز سے سوشل میڈیا پر اہم جگہ بنائی۔
غیرت کے نام پر قتل ہونے والی قندیل بلوچ کو اس دنیا سے گزرے پورا ایک سال ہوگیا۔
قندیل بلوچ کی زندگی پر ڈاکیومنٹری بنانے والے فلم ساز سعد خان نے ڈان سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ 'میڈیا ان چیزوں کو زیادہ نمایاں کرتا ہے جس سے کمائی ہوسکے، وہ گھر سے باہر کام کرنے والی خواتین کو ایک الگ انداز میں پیش کرتا ہے، جو کہانیاں ہم اپنی ڈاکیومنٹری میں بیان کرنے جارہے ہیں، یہ ان لوگوں نے ہی بتائی ہیں جن کو قندیل بلوچ کے انتقال کے بعد میڈیا کے سوالات کا سامنا کرنا پڑا، لیکن ان کی بتائی ہوئی کہانیاں کبھی شیئر نہیں کی گئیں'۔
مزید پڑھیں: ماڈل قندیل بلوچ 'غیرت کے نام' پر قتل
انہوں نے مزید کہا کہ ’قندیل کے انتقال کے بعد ہر کسی نے ان کی موت کی وجہ اور تنازعات پر غور کیا، لیکن کسی نے بھی یہ نہیں بتایا کہ وہ کیسی انسان تھی‘۔
یہاں تحریر کی گئی کہانیاں فیس بک پر ’قندیل کی کہانی‘ نامی پیج سے لی گئی ہیں، یہ قندیل کی والدہ اور بہن کے وہ انٹرویوز ہیں جو سعد خان اور ڈاکیومنٹری فلم ساز تزئین باری نے لیے۔
قندیل کی کہانی (پہلی کڑی)
قندیل کی بہن: "میں اسے فوزیہ کے نام سے بلاتی تھی۔ اس نے میڈیا میں آنے کے بعد اپنا نام تبدیل کرکے قندیل بلوچ رکھ لیا۔ جب میں دو سال پہلے اس سے ملی تھی تو میں نے اس سے پوچھا تھا کہ اس نے اپنا نام تبدیل کرکے قندیل کیوں رکھا؟