’امریکا، کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار نہ کرے‘
سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے امریکا سے کہہ دیا ہے کہ وہ کشمیر میں بھارتی مظالم پر خاموشی اختیار نہ کرے کیونکہ بھارت دنیا بھر میں دہشتگردی کا واویلا کرکے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس نزہت صادق کی زیر صدارت ہوا جس میں سیکرٹری خارجہ تہمینہ جمجوعہ نے بھارتی وزیراعظم کے مختلف ممالک کے دوروں کے پاکستان پر اثرات کے حوالے سے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھارتی وزیراعظم کے دورہ اسرائیل میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان قربت دکھانے کی کوشش کی گئی ہے، اس موقع پر مودی نے ممبئی حملوں میں مارے جانے والے اسرائیلی جوڑے کے بچے سے ملاقات کی تھی۔
انہوں نے بتایا کہ اس کا مقصد دہشت گردی کے حوالے سے دونوں ملکوں کے نام نہاد موقف کو سپورِٹ کرنا تھا، دونوں ممالک نے جو مشترکہ اعلامیہ جاری کیا وہ روائتی تھا۔
سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ اس دورے کے آغاز پر سید صلاح الدین کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا جبکہ پاکستان نے صلاح الدین کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کی مخالفت کی۔
تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ ہم نے ان دوروں کے تناظر میں غیر ملکی سفیروں کو بریفنگ دی اور دنیا کو بتایا کہ بھارت اقوام متحدہ کے اپنے موقف سے پھرگیا ہے جبکہ امریکا سے کہا ہے کہ وہ بھارتی مظالم پرخاموشی اختیار نہ کرے۔
سیکرٹری خارجہ نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان نے اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے کے الزامات کو مسترد کیا ہے جبکہ بھارت دنیا بھر میں دہشت گردی کا واویلا کرکے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانا چاہتا ہے۔
اس موقع پر سینیٹر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ ممبئی حملوں کے حوالے سے حکومت کو تمام اداروں سے مل کر یکساں موقف اپنانے کی ضرورت ہے۔
جس پر سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ ہمیں تحقیقات کے حوالے سے بھی اپنی ترجیحات کا تعین کرلینا چاہیے۔
اجلاس میں سعودی عرب میں لاپتہ ہونے والے افراد کا معاملہ بھی زیر غور آیا، جس پر فرحت اللہ بابر نے کہا کہ سعودی حکومت پاکستانی شکایات کا سنجیدگی سے نوٹس نہیں لے رہی، سعودی حکومت کو معلوم ہونا چاہیے کہ پاکستان اپنے شہری کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے۔