Dawn News Television

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2017 10:28am

'15 جنوری سے حلقہ بندیوں پر کام کا آغاز ہوجائے گا'

اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیاں 15 جنوری سے شروع کردی جائیں گی اور اسے 3 مئی تک مکمل کرلیا جائے گا۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیوں کے لیے 5 کمیٹیاں تشکیل دی جاچکی ہیں جن میں سے 4 کمیٹیاں صوبوں کے لیے اور پانچویں وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ (فاٹا) اور اسلام آباد کے لیے ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اجلاس کے دوران حلقہ بندیوں کے حوالے سے کئی پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا، الیکشن کمیشن نے ادارہ شماریات اور صوبائی حکومتوں سے 10 جنوری تک میپ سمیت دیگر متعلقہ معلومات طلب کرلیں۔

مزید پڑھیں: 2018 انتخابات: خواجہ سراؤں، معذوروں اور خواتین کا انتخابی اتحاد کا اعلان

الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام کا کہنا تھا کہ عام انتخابات کے دوران تمام حساس پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں جس کی ذمہ داری صوبائی حکومتوں کو دی گئی ہے جبکہ الیکٹورل رولز پر نظر ثانی کا عمل جنوری کے پہلے ہفتے میں شروع کیا جائے گا جو 5 مئی 2018 تک جاری رہے گا۔

انہوں نے کہا کہ تقریباً 75 لاکھ قومی شناختی کارڈ رکھنے والے افراد ووٹ دینے کے لیے رجسٹر نہیں تھے تاہم الیکشن کمیشن نے گھر گھر جاکر اس کی تصدیق کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کی ذمہ داری بھی صوبائی حکومتوں پر عائد کی گئی ہے اور اس کام کا آغاز جنوری کے پہلے ہفتے میں ہوگا اور اسے اپریل کے آخر تک مکمل کرلیا جائے گا۔

قبل ازیں اجلاس کے دوران ملک میں تمام ریوینیو حدود کو منجمد کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا گیا کہ آج سے 2018 کے ہونے والے عام انتخابات تک اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جاسکے گی۔

اس اعلیٰ سطح کے اجلاس کی سربراہی چیف الیکشن کمیشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار محمد رضا نے کی۔

یہ بھی پڑھیں: ’انتخابی اصلاحات سے وزیراعظم کی آئینی مدت کا تحفظ یقینی بنائیں گے‘

الیکشن کمیشن کے سینیئر حکام نے ڈان کو بتایا کہ الیکشن کمیشن نے ان فیصلوں کو انتخابات میں شفافیت کی بنیاد اور سیاسی مفادات پر لیا گیا ہے۔

اس اجلاس میں چیئرمین نادرا، پاکستان بیورو برائے شماریات، فاٹا کے ایڈیشنل چیف سیکریٹری، صوبائی چیف سیکریٹریز اور صوبائی الیکشن کمشنرز شریک تھے۔

اجلاس کے ایجنڈا میں الیکٹورل رولز پر نظر ثانی، تفصیلات سمیت میپ تک کی رسائی، جی آئی ایس سہولیات، حصاص پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمروں کا نصب کیا جانا اور پیش کیے گئے پولنگ اسٹیشنز پر سہولیات کی فراہمی وغیرہ شامل تھیں۔


یہ خبر 23 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

Read Comments