پاکستان

کلبھوشن یادو سے اہلخانہ کی ملاقات: انڈین میڈیا کا ردعمل

کلبھوشن یادیو نے دفتر خارجہ میں اپنی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کی۔

فوجی عدالت سے سزا یافتہ بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ سے تعلق رکھنے والے جاسوس کلبھوشن یادیو نے دفتر خارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ اور دفترخارجہ کی ڈائریکٹر انڈین ڈیسک ڈاکٹر فریحہ بگٹی کی موجودگی میں اپنی اہلیہ اور والدہ سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں : والدہ اور اہلیہ کی دفتر خارجہ میں کلبھوشن یادیو سے ملاقات

اس ملاقات کے حوالے سے انڈین میڈیا نے مختلف تبصرے کیے، جو درج ذیل ہیں۔

انڈین ایکسپریس

اس روزنامے نے لکھا کہ ملاقات کے حوالے سے پاکستانی وزیر خارجہ نے اس وقت کنفیوژن پیدا کی جب انہوں نے کہا کہ کلبھوشن تک بھارت کو قونصلر رسائی دی گئی، تاہم دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے اس بات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اہلخانہ کے ساتھ آنے والے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو قیدی سے بات کرنے یا ملاقات میں ہونے والی بات چیت سننے کی اجازت نہیں دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلسل بھارت کو کلبھوشن تک قونصلر رسائی سے انکار کرتا رہا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان بین الاقوامی عدالت انصاف میں قانونی جنگ چل رہی ہے، جس نے بھارتی جاسوس کی سزائے موت پر حکم امتناعی جاری کیا۔

ہندوستان ٹائمز

اس روزنامے نے لکھا کہ کلبھوشن یادو نے اسلام آباد میں گلاس کی رکاوٹ کے پیچھے سے اپنی ماں اور اہلیہ سے ملاقات کی اور پاکستان کا اس بارے میں کہنا ہے کہ یہ اس طرح کی آخری ملاققات نہیں ہوگی، مگر یادو کو بھارتی دہشتگردی کا چہرہ قرار دیا۔ اس کے ساتھ اسلام آباد نے اصرار کیا کہ چالیس منٹ کی ملاقات کے دوران بھارتی سفارتکار کی مووجدگی قونصلر رسائی نہیں، اور ملاقات کے دوران یادو کے کمرے میں صرف اہلخانہ کو ہی جانے کی اجازت دی گئی، جبکہ پاک۔ بھارت حکام کمرے سے باہر اس ملاقات کو مانیٹر کرتے رہے۔

یہ بھی پڑھیں: کلبھوشن یادیو کون ہے؟

ٹائمز آف انڈیا

اس روزنامے نے بھی لکھا کہ کلبھوشن یادو سے اہلخانہ کی ملاقات کے بعد پاکستان نے واضح کیا کہ یہ ان کی آخری ملاقات نہیں۔ رپورٹ کے مطابق یہ بات پاکستانی دفتر خارجہ کے ترجمان نے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہی اور ان کا کہنا تھا کہ یہ ملاقات عالمی عدالت میں زیرسماعت مقدمے کو جیتنے کے لیے نہیں کرائی گئی۔ یہ یادو کی گرفتاری کے بعد اپنے اہلخانہ سے پہلی ملاقات تھی اور پاکستان نے اسے قائداعظم محمد علی جناح کے یوم پیدائش پر انسانی خیرسگالی کے پیغام کے طور پر پیش کیا۔

دی ہندو

اس روزنامے نے بھی قونصلر رسائی پر الجھن کو بیان کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے دعویٰ کی تھا کہ بھارت کو کلبھوشن یادو تک قونصلر رسائی دی گئی ہے مگر وزارت خارجہ نے اس کی تردید کی۔ چالیس منٹ کی اس ملاقات میں کلبھوشن یادو اور ان کے اہلخانہ نے انتہائی محفوظ کمرے میں بات چیت کی، تاہم ان کے درمیان گلاس کی رکاوٹ موجود تھی۔ وہاں موجود بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو بات یا سننے کی اجازت نہیں دی گئی۔