مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ کی سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات
لاہور: مشیر قومی سلامتی لیفٹننٹ جنرل (ر) ناصر جنجوعہ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف سے ان کی رہائش گاہ جاتی امراء میں ملاقات کی اور ملک کی داخلی سیکیورٹی، ہمسایہ ممالک سے تعلقات اور دہشت گردی کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
واضح رہے کہ پاناما پیپرز کیس میں نواز شریف کو نا اہل قرار دیئے جانے کے بعد پہلی مرتبہ ناصر جنجوعہ نے ان سے ملاقات کی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے بتایا کہ 5 گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں نوازشریف نے پڑوسی ممالک سے دوستانہ تعلقات کی ضرورت پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ ہمسایہ ممالک کے ساتھ بہتر تعلقات کا فروغ ضروری ہے، خطے میں امن کے لیے افغانستان میں امن ناگزیر ہے۔
مزید پڑھیں: امریکا، بھارت کی زبان بول رہا ہے، ناصر جنجوعہ
انہوں نے سابق وزیر اعظم کے حوالے سے مزید کہا کہ ’جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں، میں ہمیشہ پاکستان کے ہمسایہ ممالک سے دوستانہ تعلقات کی بات کرتا ہوں کیونکہ اس کے بغیر خطے میں موجود افراد کو پیش آنے والی مشکلات کا حل نہیں نکالا جاسکتا‘۔
ملاقات کے دوران نواز شریف اور مشیر قومی سلامتی نے پاکستان میں دہشت گردوں کو غیر ملکی امداد کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا اور ملک سے آخری دہشت گرد کے خاتمے تک دہشتگردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
نواز شریف اور ناصر جنجوعہ کی ملاقات کی اہمیت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور مسلم لیگ (ن) کے سیکریٹری اطلاعات مشاہد اللہ خان نے ڈان کو بتایا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے سربراہ ہیں اور وہ اپنی پارٹی کی حکومت کے کسی بھی رکن سے مل سکتے ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ نواز شریف زیادہ تر حکومت کے سیاسی معاملات کے اجلاس کی صدارت کرتے ہیں، ایسے میں نااہلی کے بعد مشیر قومی سلامتی سے پہلی دفعہ ملاقات غیر معمولی نہیں تھی؟
جس کے جواب میں مشاہد اللہ خان نے کہا کہ یہ ملاقات اہم تھی لیکن غیر معمولی نہیں، نواز شریف دیگر معاملات پر گہری نظر رکھتے ہیں جبکہ وہ ملک کے سیکیورٹی معاملات سے بھی اچھی طرح باخبر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم نے اقوام متحدہ میں کشمیر کا معاملہ اٹھایا، خاص طور پر برہان وانی کی شہادت کا، کیونکہ انہیں محب وطن ہونے کے لیے کسی سرٹیفکیٹ کی ضرورت نہیں تھی۔
ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مشیر قومی سلامتی کو مسلم لیگ (ن) کے سربراہ کو سیکیورٹی معاملات پر بریفنگ دینے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں، وہ کابینہ کے ایک سول رکن ہیں۔
ان سے پوچھا گیا کہ اگر ناصر جنجوعہ نے نواز شریف کو بریفنگ دی ہے تو وزیر اعلیٰ پنجاب کے سعودی عرب کے دورے کے حوالے سے کوئی بات ہوئی تھی؟
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت ہمیشہ دشمن نہیں رہ سکتے: ناصر جنجوعہ
مشاہد اللہ خان نے کہا کہ میرے خیال سے نہیں، کیونکہ شہباز شریف خود سعودی عرب سے واپسی پر نواز شریف کو بریف کریں گے۔
واضح رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف بدھ کو خصوصی طیارے کے ذریعے سعودی عرب کے دورے پر گئے تھے، پنجاب حکومت کے مطابق وہ سعودی عرب میں عمرے کی ادائیگی کے علاوہ کچھ اہم ملاقاتیں بھی کریں گے۔
یہ خبر 29 دسمبر 2017 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی