Dawn News Television

اپ ڈیٹ 07 مارچ 2018 01:09am

کشمیر کی ’تحریک آزادی‘ کیلئے پاکستان کی عسکری حمایت کا مطالبہ

آزاد جموں و کشمیر میں مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے ریلی نکالی اور حکومت سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف وادی کے عوام کی عسکری حمایت کا مطالبہ کیا۔

مظفر آباد میں پاسبانِ حریت جموں کشمیر (پی ایچ جے کے) کی جانب سے مقبوضہ وادی میں بھارتی فورسز کی فائرنگ سے 6 جوانوں کی ہلاکت کی مذمت میں ریلی نکالی گئی۔

چند روز قبل شوپیاں میں فائرنگ کے مبینہ تبادلے میں بھارتی فوج کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

گزشتہ روز مزید 2 افراد کی لاشیں برآمد ہوئیں جس کے بعد مقبوضہ وادی میں بڑے پیمانے پر مظاہروں کا آغاز ہوگیا تھا۔

ریلی میں خواتین کی جانب سے اٹھائے گئے بینر پر لکھا تھا کہ ’مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو بھارت کے خلاف پاکستان کی عسکری حمایت کی ضرورت ہے، جس کا وہ مطالبہ کرتے ہیں۔‘

ریلی میں مردوں نے بھی بینر اٹھا رکھے تھے جس میں لکھا تھا کہ ’بین الاقوامی برادری شوپیاں میں 6 نوجوانوں کی ہلاکت پر کیوں خاموش ہے؟‘

ریلی کے منتظم عزیر احمد غزالی نے کہا کہ ’گزشتہ 70 سالوں سے کشمیری عوام اقوام متحدہ اور بین الاقوامی برادری سے مسئلے کے حل کا مطالبہ کر رہے ہیں، تاکہ وہ پرامن زندگی گزار سکیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’شوپیاں میں نوجوانوں کی ہلاکتیں اس حقیقت کا تازہ ثبوت ہیں کہ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں کسی کو کسی بھی وقت ہلاک کر سکتی ہے۔‘

عزیر احمد غزالی نے کہا کہ ’ہم نے مظلوم کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت بہت کرلی لیکن اب صرف یہ کافی نہیں ہے، مقبوضہ وادی میں بہت خون بہہ چکا ہے اور وہاں کے عوام پاکستان سے فوری طور پر عسکری تعاون کا مطالبہ کر رہے ہیں۔‘

ریلی میں شریک مذہبی اسکالر مفتی کفایت حسین نقوی کا کہنا تھا کہ ’ناسور بن جانے والے مسئلہ کشمیر کا واحد حل پاکستانی فوج کی حمایت سے ہونے والا جہاد ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ پاکستان کی مسلح افواج مقبوضہ وادی میں کارروائی کرے۔‘

مفتی کفایت حسین نقوی نے جماعت الدعوۃ کے سربراہ حافظ محمد سعید پر پابندی کی مخالفت بھی کرتے ہوئے کہا کہ ’حافظ سعید پر کسی طرح کی پابندی نہیں ہونی چاہیے، کیونکہ وہ کشمیر کی آزادی کے لیے صحیح راستے پر چل رہے ہیں۔‘

ریلی سے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے دیگر شرکاء نے بھی خطاب کیا۔

Read Comments